صحيح البخاري
كتاب المرضى -- کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں
4. بَابُ وُجُوبِ عِيَادَةِ الْمَرِيضِ:
باب: بیمار کی مزاج پرسی کا واجب ہونا۔
حدیث نمبر: 5649
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَطْعِمُوا الْجَائِعَ، وَعُودُوا الْمَرِيضَ، وَفُكُّوا الْعَانِيَ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا، ان سے منصور نے، ان سے ابووائل نے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بھوکے کو کھانا کھلاؤ اور مریض کی عیادت یعنی مزاج پرسی کرو اور قیدی کو چھڑاؤ۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5649  
5649. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بھوکے کو کھانا کھلاؤ مریض کی عیادت کرو اور قیدی کو چھڑاؤ۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5649]
حدیث حاشیہ:
یہ مسلمانوں کے دوسرے مسلمانوں پر نہایت اہم اور بہت ہی بڑے حقوق ہیں جن کی ادائیگی واجب و لازمی ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5649   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5649  
5649. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بھوکے کو کھانا کھلاؤ مریض کی عیادت کرو اور قیدی کو چھڑاؤ۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5649]
حدیث حاشیہ:
مریض کی تیمارداری صرف یہ نہیں کہ اس کی مزاج پرسی کر لی جائے بلکہ اسے تسلی دینا اور اس کے لیے دوا و علاج کا بندوبست کرنا بھی تیمارداری میں شامل ہے۔
بہرحال بیمار کی عیادت کرنا بہت بڑا کار ثواب ہے۔
حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جب کوئی مسلمان اپنے دوسرے مسلمان بھائی کی تیمارداری کرتا ہے تو گویا وہ جنت کے باغات میں سیر کر رہا ہوتا ہے اور وہاں کے میوے اور پھل کھا رہا ہوتا ہے۔
(صحیح مسلم، البر و الصلة و الأدب، حدیث: 6552 (2568)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5649