صحيح البخاري
كِتَاب الطِّبِّ -- کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
24. بَابُ دَوَاءِ الْمَبْطُونِ:
باب: پیٹ کے عارضہ میں کیا دوا دی جائے؟
حدیث نمبر: 5716
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ:" جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنَّ أَخِي اسْتَطْلَقَ بَطْنُهُ، فَقَالَ: اسْقِهِ عَسَلًا، فَسَقَاهُ، فَقَالَ: إِنِّي سَقَيْتُهُ، فَلَمْ يَزِدْهُ إِلَّا اسْتِطْلَاقًا، فَقَالَ: صَدَقَ اللَّهُ وَكَذَبَ بَطْنُ أَخِيكَ"، تَابَعَهُ النَّضْرُ، عَنْ شُعْبَةَ.
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے، ان سے ابوالمتوکل نے اور ان سے ابوسعید رضی اللہ عنہ نے کہ ایک صاحب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میرے بھائی کو دست آ رہے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں شہد پلاؤ۔ انہوں نے پلایا اور پھر واپس آ کر کہا کہ میں نے انہیں شہد پلایا لیکن ان کے دستوں میں کوئی کمی نہیں ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے سچ فرمایا اور تمہارے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے (آخر شہد ہی سے اسے شفاء ہوئی)۔ محمد بن جعفر کے ساتھ اس حدیث کو نضر بن شمیل نے بھی شعبہ سے روایت کیا ہے۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5716  
5716. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ میرے بھائی کو اسہال کا عارضہ ہے آپ نے فرمایا: اسے شہد پلاؤ۔ اس نے پلایا اور پھر واپس آ کر کہنے لگا کہ میں نے اسے شہد پلایا تھا لیکن اسہال بڑھ گئے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالٰی نے سچ فرمایا ہے، البتہ تیرے بھائی کا پیٹ خطا کار ہے۔ نضر نے شعبہ سے روایت کرنے میں محمد بن جعفر کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5716]
حدیث حاشیہ:
شہد کے بارے میں خود ارشاد باری تعالیٰ ہے ﴿فِیهِ شِفاء لِلناسِ﴾ (النحل: 69)
یعنی شہد میں لوگوں کے لیے شفا ہے کیونکہ یہ بیشتر نباتات کا قیمتی نچوڑ ہے جسے شہد کی مکھی نباتات کے پھولوں کا رس چوس کر جمع کرتی ہے۔
اس روایت میں جس مریض کا ذکر ہے اسے شہد پلاتے پلاتے از خود دست بند ہو گئے۔
جب پیٹ کا سب فاسد مادہ نکل گیا تو شہد نے مکمل طریقے سے اس شخص پر اپنا اثر کیا۔
یعنی اس کے دست روک دیئے یہی اصل الاصول ہو میو پیتھک علاج کی بنیاد ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5716   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5716  
5716. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ میرے بھائی کو اسہال کا عارضہ ہے آپ نے فرمایا: اسے شہد پلاؤ۔ اس نے پلایا اور پھر واپس آ کر کہنے لگا کہ میں نے اسے شہد پلایا تھا لیکن اسہال بڑھ گئے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالٰی نے سچ فرمایا ہے، البتہ تیرے بھائی کا پیٹ خطا کار ہے۔ نضر نے شعبہ سے روایت کرنے میں محمد بن جعفر کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5716]
حدیث حاشیہ:
(1)
شہد کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ اس میں لوگوں کے لیے شفا ہے کیونکہ یہ بہت سے نباتات کا نچوڑ ہوتا ہے جسے شہد کی مکھی پھولوں کے رس چوس چوس کر جمع کرتی ہے۔
(2)
اس روایت میں جس مریض کا ذکر ہے اسے کئی مرتبہ شہد پلایا گیا، بالآخر شہد پلاتے وقت دست خود بخود بند ہو گئے۔
جب پیٹ کا فاسد مادہ نکل گیا تو شہد نے مکمل طریقے سے اس پر اپنا اثر کیا۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ شہد نے پہلی مرتبہ پینے سے فائدہ نہ دیا کیونکہ بیماری کے لیے جس قدر مقدار اور کیفیت درکار تھی وہ اس سے کم تھا، اس لیے کما حقہ افاقہ نہ ہوا۔
اگر مقدار بڑھ جاتی تو دوسری بیماریوں کا اندیشہ تھا، اس لیے بار بار پینے سے بیماری کے مطابق جب مقدار پوری ہو گئی تو اللہ تعالیٰ کے حکم سے مریض صحت مند ہو گیا۔
(فتح الباري: 209/10)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5716