صحيح البخاري
كِتَاب الطِّبِّ -- کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
46. بَابُ الْكَهَانَةِ:
باب: کہانت کا بیان۔
حدیث نمبر: 5759
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:" أَنَّ امْرَأَتَيْنِ رَمَتْ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَى بِحَجَرٍ فَطَرَحَتْ جَنِينَهَا، فَقَضَى فِيهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِغُرَّةٍ عَبْدٍ أَوْ وَلِيدَةٍ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، ان سے امام مالک نے، ان سے ابن شہاب نے، ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ دو عورتیں تھیں، ایک نے دوسری کو پتھر دے مارا جس سے اس کے پیٹ کا حمل گر گیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس معاملہ میں ایک غلام یا باندی کا دیت میں دیئے جانے کا فیصلہ کیا۔
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 538  
´کسی عورت کی پیٹ میں بچہ مارا جائے تو اس کی دیت`
«. . . عن ابى هريرة: ان امراتين من هذيل رمت إحداهما الاخرى فطرحت جنينا ميتا فقضى فيه رسول الله صلى الله عليه وسلم بغرة عبد او وليدة . . .»
. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہذیل (قبیلے) کی دو عورتوں میں سے ایک نے دوسری کو مارا تو اس کا مردہ بچہ پیدا ہو گیا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بارے میں فیصلہ کیا کہ ایک غلام یا لونڈی (مارنے والی کی طرف سے بدلے اور دیت کے طور پر) دی جائے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 538]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 5759، ومسلم 1681 من حديث مالك به]

تفقه:
➊ ربیعہ بن ابی عبدالرحمٰن الرائے کہتے تھے کہ لونڈی کے پیٹ کا بچہ (جو مر جائے) اس کی دیت میں غلام یا لونڈی کی قیمت پچاس دینار یا چھ سو درہم ہونی چاہئے اور آزاد مسلمان عورت کی دیت پانچ سو دینار یا چھ ہزار درہم ہے۔ دیکھئے: [موطأ امام مالك رواية يحييٰ 856/2 ح 1660، وسنده صحيح]
➋ بعض علماء کہتے ہیں کہ اگر ایسی حالت میں بچہ زندہ پیدا ہو کر مر جائے تو اس کی پوری دیت ادا کرنا لازم ہے۔
➌ بعض علماء نے کہا ہے کہ لڑنے والی یہ دونوں عورتیں ایک دوسرے کی سوکنیں تھیں۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 25