صحيح البخاري
كِتَاب الطِّبِّ -- کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
52. بَابُ الدَّوَاءِ بِالْعَجْوَةِ لِلسِّحْرِ:
باب: عجوہ کھجور جادو کیلئے دوا ہے۔
حدیث نمبر: 5769
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ هَاشِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَامِرَ بْنَ سَعْدٍ، سَمِعْتُ سَعْدًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" مَنْ تَصَبَّحَ سَبْعَ تَمَرَاتٍ عَجْوَةً لَمْ يَضُرَّهُ ذَلِكَ الْيَوْمَ سُمٌّ وَلَا سِحْرٌ".
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو ابواسامہ حماد بن اسامہ نے خبر دی، انہوں نے کہا ہم سے ہاشم بن ہاشم نے بیان کیا کہ میں نے عامر بن سعد سے سنا، انہوں نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے صبح کے وقت سات عجوہ کھجوریں کھا لیں اس دن اسے نہ زہر نقصان پہنچا سکتا ہے اور نہ جادو۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3876  
´عجوہ کھجور کا بیان۔`
سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو سات عجوہ کھجوریں نہار منہ کھائے گا تو اس دن اسے نہ کوئی زہر نقصان پہنچائے گا، نہ جادو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الطب /حدیث: 3876]
فوائد ومسائل:
علامہ خطابی ؒ لکھتے ہیں کہ عجوہ کھجور کا یہ فائدہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دُعا کی برکت کی وجہ سے ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3876   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5769  
5769. حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ ہی سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جو شخص صبح کے وقت سات عجوہ کھجوریں کھائے اس دن کوئی زہر اور جادو اسے نقصان نہیں دے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5769]
حدیث حاشیہ:
یہ مدینہ کی خاص الخاص کھجور ہے جو وہاں تلاش کرنے سے دستیاب ہو جاتی ہے اللھم ارزقنا آمین ان روایتوں سے بھی جادو کی حقیقت پر روشنی پڑتی ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5769   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5769  
5769. حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ ہی سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جو شخص صبح کے وقت سات عجوہ کھجوریں کھائے اس دن کوئی زہر اور جادو اسے نقصان نہیں دے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5769]
حدیث حاشیہ:
(1)
ان احادیث میں صبح کے وقت نہار منہ کھانے کا ذکر ہے لیکن کسی روایت میں رات کے وقت کھانے کا ذکر نہیں ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر شام کے وقت کھائے گا تو اسے مذکورہ فائدہ حاصل نہیں ہو گا، نیز ایک روایت میں ہے کہ یہ فائدہ عالیہ علاقے کی عجوہ کھجوریں کھانے سے ہو گا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
عالیہ کی کھجوریں نہار منہ کھانا باعث شفا ہے۔
(صحیح مسلم، الأشربة، حدیث: 5341 (2048)
حضرت ابو سعید خدری اور حضرت جابر رضی اللہ عنہما سے مروی ایک حدیث میں ہے:
عجوہ کھجور جنت سے ہے اور یہ جن کے اثر سے شفا دیتی ہے۔
(سنن ابن ماجة، الطب، حدیث: 3453) (2)
جنت سے ہونے کا مطلب یہ ہے کہ عجوہ کھجور بابرکت یا کھجور کی یہ قسم جنت سے زمین پر آئی ہے جس طرح حجر اسود جنت سے زمین پر بھیجا گیا ہے۔
علامہ خطابی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ عجوہ کھجور کا یہ فائدہ اس کا ذاتی نہیں بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کی برکت کی وجہ سے ہے۔
(فتح الباري: 295/10) (3)
حدیث میں سات کھجوریں کھانے کا ذکر ہے، اس مقدار کو خصوصیت کے ساتھ متعدد مقامات پر ذکر کیا گیا ہے، مرض وفات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:
مجھ پر سات مشکیزے پانی ڈالو۔
(فتح الباري: 296/10)
بطور علاج اس تعداد کی خصوصیت اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے کہ اس میں کیا حکمت ہے۔
(صحیح البخاري، الوضوء، حدیث: 198)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5769