صحيح البخاري
كِتَاب اللِّبَاسِ -- کتاب: لباس کے بیان میں
33. بَابُ التَّزَعْفُرِ لِلرِّجَالِ:
باب: مردوں کے لیے زعفران کے رنگ کا استعمال منع ہے (یعنی بدن یا کپڑے کو زعفران سے رنگنا)۔
حدیث نمبر: 5846
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ:" نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَتَزَعْفَرَ الرَّجُلُ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا، ان سے عبدالعزیز نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا کہ کوئی مرد زعفران کے رنگ کا استعمال کرے۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4179  
´مردوں کے لیے زعفران لگانا کیسا ہے؟`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں کو زعفران لگانے سے منع فرمایا ہے۔ اور اسماعیل کی روایت میں «عن التزعفر للرجال» کے بجائے «أن يتزعفرالرجل» ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الترجل /حدیث: 4179]
فوائد ومسائل:
عورتوں کے لیئے گھر کے اندر خاوند کے سامنے زعفران یا دیگر خوشبوؤں کا استعمال جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4179   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5846  
5846. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے مردوں کو زعفرانی رنگ استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5846]
حدیث حاشیہ:
عبدالعزیز بن رفیع مشہور عالم ثقہ تابعین میں سے ہیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے شاگرد ہیں۔
71 سا ل کی عمرپائی۔
حدیث اورباب کا مطلب واضح ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5846   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5846  
5846. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے مردوں کو زعفرانی رنگ استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5846]
حدیث حاشیہ:
(1)
زعفران کی خوشبو کا استعمال مردوں کے لیے ناجائز ہے کیونکہ یہ عورتوں کی خوشبو ہے۔
حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں رات کے وقت اپنے گھر آیا اور میرے ہاتھوں پر زخم تھے۔
میرے ہاتھوں پر گھر والوں نے زعفران لگایا۔
جب میں صبح کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام عرض کیا۔
آپ نے میرے سلام کا جواب نہ دیا اور نہ مجھے خوش آمدید ہی کہا۔
فرمایا:
جاؤ اسے دھو کر آؤ۔
میں اس کے اثرات ختم کر کے دوبارہ حاضر خدمت ہوا تو آپ نے میرے سلام کا جواب بھی دیا اور مجھے خوش آمدید بھی کہا۔
(سنن أبي داود، السنة، حدیث: 4601)
اس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
اللہ کے فرشتے نہ تو کافر کے جنازے میں شریک ہوتے ہیں اور نہ اس کے گھر ہی آتے ہیں جو زعفران کی خوشبو لگانے والا ہو۔
۔
۔
(سنن أبي داود، الترجل، حدیث: 4176) (2)
البتہ عورتیں زعفران اور زعفرانی رنگ استعمال کر سکتی ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5846