صحيح البخاري
كِتَاب اللِّبَاسِ -- کتاب: لباس کے بیان میں
66. بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي الشَّيْبِ:
باب: بڑھاپے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5896
حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ، قَالَ:" أَرْسَلَنِي أَهْلِي إِلَى أُمِّ سَلَمَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَدَحٍ مِنْ مَاءٍ، وَقَبَضَ إِسْرَائِيلُ ثَلَاثَ أَصَابِعَ مِنْ قُصَّةٍ فِيهِ شَعَرٌ مِنْ شَعَرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ إِذَا أَصَابَ الْإِنْسَانَ عَيْنٌ أَوْ شَيْءٌ بَعَثَ إِلَيْهَا مِخْضَبَهُ فَاطَّلَعْتُ فِي الْجُلْجُلِ فَرَأَيْتُ شَعَرَاتٍ حُمْرًا"
ہم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے اسرائیل نے بیان کیا، ان سے عثمان بن عبداللہ بن وہب نے بیان کیا کہ میرے گھر والوں نے ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس پانی کا ایک پیالہ لے کر بھیجا (راوی حدیث) اسرائیل راوی نے تین انگلیاں بند کر لیں یعنی وہ اتنی چھوٹی پیالی تھی اس پیالی میں بالوں کا ایک گچھا تھا جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں میں سے کچھ بال تھے۔ عثمان نے کہا جب کسی شخص کو نظر لگ جاتی یا اور کوئی بیماری ہوتی تو وہ اپنا پانی کا برتن بی بی ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس بھیج دیتا۔ (وہ اس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال ڈبو دیتیں) عثمان نے کہا کہ میں نے نلکی کو دیکھا (جس میں موئے مبارک رکھے ہوئے تھے) تو سرخ سرخ بال دکھائی دیئے۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5896  
5896. حضرت عثمان بن عبداللہ بن موہب سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ مجھے گھر والوں نے سیدہ ام سلمہ‬ ؓ ک‬ے پاس پانی کی ایک پیالی دے کر بھیجا۔۔۔۔۔ راوئ حدیث اسرائیل نے اپنی انگلیاں بند کر لیں، یعنی وہ پیالی بہت چھوٹی تھی۔۔۔۔ اس میں ایک گچھا تھا جس میں نبی ﷺ کے موئے مبارک تھے جب کسی انسان کو نظر لگ جاتی یا اور کوئی بیماری ہوتی تو وہ سیدہ ام سلمہ‬ ؓ ک‬ے پاس پانی کا برتن بھیج دیتا۔ (حضرت عثمان بن موہب کہتے ہیں:) میں نے اس ڈبیہ میں جھانکا تو مجھے چند ایک سرخ بال دکھائی دیے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5896]
حدیث حاشیہ:
ترجمہ باب یہیں سے نکلتا ہے بڑھاپے میں پہلے بال سرخ ہوتے ہیں پھر سفید ہو جاتے ہیں۔
اس حدیث سے یہ بھی نکلا کہ اگر فی الواقع موئے مبارک ہوں تو ان سے برکت لینا جائز ہے مگر اعتقاد یہی رہنا چاہیئے کہ یہ برکت بھی اللہ کے ہی حکم سے ملے گی بغیر حکم الٰہی کچھ بھی نہیں ہوتا۔
تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ (الملك: 1)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5896