صحيح البخاري
كِتَاب الْأَدَبِ -- کتاب: اخلاق کے بیان میں
70. بَابٌ في الْهَدْيِ الصَّالِحِ:
باب: اچھے چال چلن کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 6098
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُخَارِقٍ، سَمِعْتُ طَارِقًا، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ" إِنَّ أَحْسَنَ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ وَأَحْسَنَ الْهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے مخارق نے، انہوں نے کہا میں نے طارق سے سنا، کہا کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا بلاشبہ سب سے اچھا کلام اللہ کی کتاب ہے اور سب سے اچھا طریقہ (چال چلن) محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6098  
6098. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: یقیناً سب سے اچھا کلام اللہ کی کتاب ہے اور بہترین سیرت محمد ﷺ کی سیرت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6098]
حدیث حاشیہ:
اقبال مرحوم نے اس حدیث کے مضمون کو یوں ادا فرمایا ہے۔
بہ مصطفی برساں خویش راکہ دیں ہمہ اوست دگر باد نرسید ی تمام بو لہی استدین یہی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم بہ قدم چلا جائے اس کے علاوہ ابو لہب کا دین ہے وہ دین محمدی نہیں ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6098   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6098  
6098. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: یقیناً سب سے اچھا کلام اللہ کی کتاب ہے اور بہترین سیرت محمد ﷺ کی سیرت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6098]
حدیث حاشیہ:
(1)
یہ حدیث موقوف ہے، بعض روایات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان الفاظ میں مروی ہے:
اچھی بات تو کتاب اللہ ہے اور بہترین سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت ہے۔
(مسند أحمد: 319/3) (2)
اصل دین یہی ہے کہ تمام معاملات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کردار کو اختیار کیا جائے، اس کے علاوہ دین محمدی نہیں بلکہ ابو لہب کا طریقہ ہے، علامہ اقبال نے خوب کہا ہے:
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6098