صحيح البخاري
كِتَاب الْأَدَبِ -- کتاب: اخلاق کے بیان میں
109. بَابُ مَنْ سَمَّى بِأَسْمَاءِ الأَنْبِيَاءِ:
باب: جس نے انبیاء کے نام پر نام رکھے۔
حدیث نمبر: 6195
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ، قَالَ: لَمَّا مَاتَ إِبْرَاهِيمُ عَلَيْهِ السَّلَام، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ لَهُ مُرْضِعًا فِي الْجَنَّةِ".
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم کو شعبہ نے خبر دی، انہیں عدی بن ثابت نے کہا کہ میں نے براء رضی اللہ عنہ سے سنا، بیان کیا کہ جب آپ کے فرزند ابراہیم علیہ السلام کا انتقال ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کے لیے جنت میں ایک دودھ پلانے والی دایہ مقرر ہو گئی ہے۔
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6195  
6195. حضرت براء ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: جب (رسول اللہ ﷺ کے فرزند) ابراہیم ؓ فوت ہوئے تو آپ نے فرمایا: اس کے لیے جنت میں ایک دودھ پلانے والی مقرر ہوگئی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6195]
حدیث حاشیہ:
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ حضرات انبیاء علیہم السلام کے نام پر بچوں کے نام رکھے جا سکتے ہیں۔
خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے لخت جگر کا نام ''جد اعلیٰ'' حضرت ابراہیم علیہ السلام کے نام پر ابراہیم رکھا تھا۔
حضرت عبداللہ بن سلام کے ہاں بچہ پیدا ہوا تو انہوں نے نام یوسف رکھا تھا اور اسے اپنی گود میں بٹھایا۔
(الأدب المفرد، حدیث: 838)
سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ انہیں انبیاء علیہم السلام کے نام پر نام رکھنے بہت محبوب ہیں۔
(فتح الباري: 709/10)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6195