صحيح البخاري
كِتَاب الدَّعَوَاتِ -- کتاب: دعاؤں کے بیان میں
28. بَابُ التَّعَوُّذِ مِنْ جَهْدِ الْبَلاَءِ:
باب: مصیبت کی سختی سے اللہ کی پناہ مانگنا۔
حدیث نمبر: 6347
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنِي سُمَيٌّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَتَعَوَّذُ مِنْ جَهْدِ الْبَلَاءِ، وَدَرَكِ الشَّقَاءِ، وَسُوءِ الْقَضَاءِ، وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ"، قَالَ سُفْيَانُ: الْحَدِيثُ ثَلَاثٌ زِدْتُ أَنَا وَاحِدَةً، لَا أَدْرِي أَيَّتُهُنَّ هِيَ.
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، کہا مجھ سے سمی نے بیان کیا، ان سے ابوصالح نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مصیبت کی سختی، تباہی تک پہنچ جانے، قضاء و قدر کی برائی اور دشمنوں کے خوش ہونے سے پناہ مانگتے تھے اور سفیان نے کہا کہ حدیث میں تین صفات کا بیان تھا۔ ایک میں نے بھلا دی تھی اور مجھے یاد نہیں کہ وہ ایک کون سی صفت ہے۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6347  
6347. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ سخت مصیبت بد بختی لاحق ہونے بری تقدیر اور دشمنوں کی خوشی سے پناہ مانگتے تھے سفیان بن عینیہ نے کہا کہ حدیث میں تین صفات کا بیان تھا ایک کا میں نے اضافہ کیا تھا لیکن اب مجھے یاد نہیں کہ وہ ایک کون سی ٖصفت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6347]
حدیث حاشیہ:
اسماعیل کی روایت میں اس کی صراحت ہے کہ وہ چوتھی بات شماتت اعداء کی تھی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6347   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6347  
6347. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ سخت مصیبت بد بختی لاحق ہونے بری تقدیر اور دشمنوں کی خوشی سے پناہ مانگتے تھے سفیان بن عینیہ نے کہا کہ حدیث میں تین صفات کا بیان تھا ایک کا میں نے اضافہ کیا تھا لیکن اب مجھے یاد نہیں کہ وہ ایک کون سی ٖصفت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6347]
حدیث حاشیہ:
(1)
یہ دعا بہت جامع ہے کیونکہ مکروہ چیز کا تعلق اگر دنیا سے ہو تو اسے سوء القضاء کا نام دیا جاتا ہے اور آخرت سے ہو تو یہ درك الشقاء ہے کیونکہ اصل شقاوت اور بدبختی تو آخرت کی بدبختی ہے، پھر اگر اس کا تعلق معاش سے ہو تو اس کی دو صورتیں ہیں:
اگر کسی غیر کی طرف سے ہو تو شماتة الأعداء اور اگر اپنی طرف سے ہو تو وہ جهد البلاء ہے۔
(عمدة القاري: 44/15) (2)
امام بخاری رحمہ اللہ نے دوسرے مقام پر چاروں کلمات تردد کے بغیر بیان کیے ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
سخت مصیبت، بدبختی کے لاحق ہونے، بری تقدیر اور دشمنوں کی خوشی سے اللہ کی پناہ مانگو۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6347