صحيح البخاري
كِتَاب الرِّقَاقِ -- کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
5. بَابُ مَنْ بَلَغَ سِتِّينَ سَنَةً فَقَدْ أَعْذَرَ اللَّهُ إِلَيْهِ فِي الْعُمُرِ:
باب: جو شخص ساٹھ سال کی عمر کو پہنچ گیا تو پھر اللہ تعالیٰ نے عمر کے بارے میں اس کے لیے عذر کا کوئی موقع باقی نہیں رکھا۔
حدیث نمبر: 6421
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَكْبَرُ ابْنُ آدَمَ، وَيَكْبَرُ مَعَهُ اثْنَانِ: حُبُّ الْمَالِ، وَطُولُ الْعُمُرِ"، رَوَاهُ شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ.
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے بیان کیا اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انسان کی عمر بڑھتی جاتی ہے اور اس کے ساتھ دو چیزیں اس کے اندر بڑھتی جاتی ہیں، مال کی محبت اور عمر کی درازی۔ اس کی روایت شعبہ نے قتادہ سے کی ہے۔
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4234  
´انسان کی آرزو اور عمر کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابن آدم (انسان) بوڑھا ہو جاتا ہے، اور اس کی دو خواہشیں جوان ہو جاتی ہیں: مال کی ہوس، اور عمر کی زیادتی کی تمنا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4234]
اردو حاشہ:
بڑھاپے میں آخرت بہتر نانے کی طرف توجہ ہونی چاہیے۔ 2۔
مال اور عمر کی حرص اچھی نہیں۔
ان دونوں کا فائدہ تو تبھی ہے جب ان سے نیکیاں کمانے میں مدد لی جائے۔
لیکن عام طور پر انسان نیکیوں سے غفلت کرتا ہے جو اس کے لیے نقصان کا باعث ہے
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4234   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6421  
6421. حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: انسان کی عمر بڑھتی جاتی ہے اور اس کے ساتھ دو چیزیں بھی اس کے اندر پروان چڑھتی جاتی ہیں: ایک مال کی محبت اور دوسری درازی عمر کی خواہش۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6421]
حدیث حاشیہ:
اس سند کے ذکر کرنے سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی غرض یہ ہے کہ قتادہ کی تدلیس کا شبہ رفع ہو کیونکہ شعبہ تدلیس کرنے والوں سے اسی وقت روایت کرتے ہیں جب ان کے سماع کا یقین ہو جاتا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6421   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6421  
6421. حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: انسان کی عمر بڑھتی جاتی ہے اور اس کے ساتھ دو چیزیں بھی اس کے اندر پروان چڑھتی جاتی ہیں: ایک مال کی محبت اور دوسری درازی عمر کی خواہش۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6421]
حدیث حاشیہ:
(1)
واقعی یہ حقیقت ہے کہ جوں جوں انسان بوڑھا ہوتا جاتا ہے اس کی حرص اور خواہشات جواں ہوتی رہتی ہیں اور یہی دو باتیں تمام گناہوں کا سرچشمہ ہیں۔
حرص انسان کو قبول حق سے روکتی ہے اور لمبی امید کی وجہ سے انسان کو یہ خیال بھی نہیں آتا کہ اسے کسی وقت اس دنیا سے رخصت بھی ہونا ہے۔
اپنی موت اسے بھول کر بھی یاد نہیں آتی، حالانکہ ایسی آرزوئیں کسی کو ساری عمر حاصل ہوئی ہیں اور نہ ہوں گی۔
اس قسم کی خواہشات آخرت کو نظر انداز کر دینے کا باعث ہیں۔
(2)
دوسری حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ کثرت مال اور لمبی عمر کی حرص کرنا انتہائی مذموم حرکت ہے۔
ان دو خصلتوں کی تخصیص اس لیے ہے کہ انسان کو اپنی جان بہت پیاری ہے، اس لیے اس کی زیادہ رغبت عمر کے باقی رہنے میں ہوتی ہے اور مال سے محبت کرنے کی وجہ یہ ہے کہ انسان کی دائمی صحت جس پر لمبی عمر کا دارومدار ہے، اس کی بقا مال و دولت پر منحصر ہے۔
جب بھی انسان عمر اور مال کا ختم ہونا محسوس کرتا ہے تو اس میں اس کی محبت اور اس کے دوام اور ہمیشگی میں رغبت زیادہ ہو جاتی ہے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6421