صحيح البخاري
كِتَاب الدِّيَاتِ -- کتاب: دیتوں کے بیان میں
1. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ} :
باب: اللہ تعالیٰ نے (سورۃ نساء میں) فرمایا ”اور جو شخص کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کر دے اس کی سزا جہنم ہے“۔
حدیث نمبر: 6864
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَوَّلُ مَا يُقْضَى بَيْنَ النَّاسِ فِي الدِّمَاءِ".
ہم سے عبیداللہ بن موسیٰ نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے ابووائل نے اور ان سے عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے پہلے (قیامت کے دن) لوگوں کے درمیان خون خرابے کے فیصلہ جات کئے جائیں گے۔
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2615  
´مسلمان کو ناحق قتل کرنے پر وارد وعید کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن سب سے پہلے خون کا فیصلہ کیا جائے گا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2615]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
حقوق العباد میں جان لینے کا معاملہ سب سے شدید ہے، اس لیے قیامت کے دن سب سے پہلے ان معاملات کا فیصلہ ہوگا۔

(2)
عبادات میں سب سے پہلے نماز کا حساب ہوگا۔

(3)
کسی جرم کی سزا کے طور پر اسلامی حکومت کے حکم سے مجرم کو قتل کرنا، ناحق قتل میں شامل نہیں بلکہ جلاد کا یہ ڈیوٹی انجام دینا اسلامی حدود کے نفاذ کی وجہ سے ثواب کا باعث ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2615   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1396  
´خون کے فیصلہ کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (آخرت میں) بندوں کے درمیان سب سے پہلے خون کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الديات/حدیث: 1396]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہ حدیث (أَوّلَ مَا يُحَاسَبُ بِهَ الْعَبْدُ صَلَاتهَ) کے منافی نہیں ہے،
کیونکہ خون کے فیصلہ کا تعلق لوگوں کے آپسی حقوق سے ہے جب کہ صلاۃ والی حدیث کا تعلق خالقِ کائنات کے حقوق سے ہے،
اس میں کوئی شک نہیں کہ لوگوں کے حقوق میں سے سب سے بڑی اوراہم چیز جس کے بارے میں سوال ہوگا وہ خون ہے،
اسی طرح حقوق ا للہ میں سے سب سے بڑی چیز جس کے بارے میں سب سے پہلے سوال ہوگا وہ نماز ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1396   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6864  
6864. حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن لوگوں کے درمیان سب سے لوگوں کے درمیان سب سے پہلے قتل کے مقدمات کا فیصلہ کیا جائے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6864]
حدیث حاشیہ:
پہلے حضرت خاتون جنت اپنے دونوں صاحبزادوں حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کے خون کا دعویٰ کریں گی جیسا کہ دوسری روایت میں ہے۔
یہ اس کے خلاف نہیں ہے کہ سب سے پہلے نماز کی پرسش ہوگی کیوں کہ نماز حقوق اللہ میں سے ہے اور خون حقوق العباد میں سے ہے۔
مطلب یہ ہے کہ حقوق اللہ میں سب سے پہلے نماز کی پرسش ہوگی اور حقوق العباد میں پہلے ناحق خون کی پرسش ہے۔
خون ناحق کسی مسلم کا ہو یا غیرمسلم کا، دونوں کا ایک ہی حکم ہے۔
اس سے اسلام کی انسانیت پروری پر جو روشنی پڑتی ہے وہ صاف ظاہر اور بہت ہی واضح ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6864   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6864  
6864. حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن لوگوں کے درمیان سب سے لوگوں کے درمیان سب سے پہلے قتل کے مقدمات کا فیصلہ کیا جائے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6864]
حدیث حاشیہ:
حجرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ قیامت کےدن سب سے پہلے لوگوں کے درمیان نماز کے متعلق فیصلے ہوں گے۔
(سنن النسائي، الصلاة، حدیث: 468)
ان دونوں حدیثوں میں تطبیق کی یہ صورت ہے کہ عبادات میں سب سے پہلے لوگوں میں نماز کے متعلق فیصلے ہوں گے اور معاملات میں سب سے پہلے قتل کے مقدمات کو نمٹایا جائے گا۔
دوسرے لفظوں میں اس طرح بھی کہا جاسکتا ہے کہ حقوق اللہ میں سب سے پہلے نماز کی پوچھ گچھ ہوگی اور حقوق العباد میں سب سے پہلے قتل کے متعلق پوچھا جائے گا۔
الغرض خون ناحق، خواہ مسلمان کا ہو یا غیر مسلم کا دونوں کا معاملہ نہایت سنگین ہے۔
(فتح الباري: 234/12)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6864