مسند احمد
مسنَد المكثِرِینَ مِنَ الصَّحَابَةِ -- 0
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 14538
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ ، عَنْ حُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي وَهْبُ بْنُ كَيْسَانَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَهُوَ الْأَنْصَارِيُّ ، أن النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَهُ جِبْرِيلُ، فَقَالَ:" قُمْ فَصَلِّهْ" فَصَلَّى الظُّهْرَ حِينَ زَالَتْ الشَّمْسُ، ثُمَّ جَاءَهُ الْعَصْرَ، فَقَالَ:" قُمْ فَصَلِّهْ" فَصَلَّى الْعَصْرَ حِينَ صَارَ ظِلُّ كُلِّ شَيْءٍ مِثْلَهُ، أَوْ قَالَ: صَارَ ظِلُّهُ مِثْلَهُ، ثُمَّ جَاءَهُ الْمَغْرِبَ، فَقَالَ:" قُمْ فَصَلِّهْ" فَصَلَّى حِينَ وَجَبَتْ الشَّمْسُ، ثُمَّ جَاءَهُ الْعِشَاءَ، فَقَالَ:" قُمْ فَصَلِّهْ" فَصَلَّى حِينَ غَابَ الشَّفَقُ، ثُمَّ جَاءَهُ الْفَجْرَ، فَقَالَ:" قُمْ فَصَلِّهْ" فَصَلَّى حِينَ بَرَقَ الْفَجْرُ أَوْ قَالَ: حِينَ سَطَعَ الْفَجْرُ، ثُمَّ جَاءَهُ في الْغَدِ لِلظُّهْرِ، فَقَالَ" قُمْ فَصَلِّهْ" فَصَلَّى الظُّهْرَ حِينَ صَارَ ظِلُّ كُلِّ شَيْءٍ مِثْلَهُ، ثُمَّ جَاءَهُ لِلْعَصْرِ، فَقَالَ:" قُمْ فَصَلِّهْ" فَصَلَّى الْعَصْرَ حِينَ صَارَ ظِلُّ كُلِّ شَيْءٍ مِثْلَيْهِ، ثُمَّ جَاءَهُ لِلْمَغْرِبِ الْمَغْرِبَ وَقْتًا وَاحِدًا لَمْ يَزُلْ عَنْهُ، ثُمَّ جَاءَ لِلْعِشَاءِ الْعِشَاءَ حِينَ ذَهَبَ نِصْفُ اللَّيْلِ أَوْ قَالَ: ثُلُثُ اللَّيْلِ فَصَلَّى الْعِشَاءَ، ثُمَّ جَاءَهُ لِلْفَجْرِ حِينَ أَسْفَرَ جِدًّا، فَقَالَ:" قُمْ فَصَلِّهْ" فَصَلَّى الْفَجْرَ، ثُمَّ قَالَ:" مَا بَيْنَ هَذَيْنِ وَقْتٌ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سیدنا جبرائیل آئے اور عرض کیا: کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کیجیے چنانچہ آپ نے زوال کے بعد نماز ظہرا دا کی پھر دوبارہ عصر کے وقت آئے اور عرض کیا: کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کیجیے چنانچہ آپ نے نماز عصر ادا کی پھر وہ نماز مغرب کے وقت آئے اور عرض کیا: کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کیجیے چنانچہ آپ نے غروب شفق کے بعد نماز عشاء ادا فرمائی پھر دوبارہ نماز فجر کے وقت آئے اور عرض کیا: کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کیجیے چنانچہ آپ نے طلوع فجر کے وقت نماز فجر ادا کی پھر اگلے دن دوبارہ ظہر کی نماز کے وقت آئے اوعرض کیا: کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کر یں چنانچہ آپ نے ہر چیز کا سایہ ایک مثل ہو نے پر نماز ظہرادا فرمائی پھر وہ نماز عصر کے وقت آئے اور عرض کیا: کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کر یں چنانچہ آپ نے ہر چیز کا سایہ دو مثل ہو نے پر نماز عصر ادا فرمائی پھر وہ نماز مغرب کے وقت آئے اس کا وہی وقت تھا وہ اس سے ہٹے نہیں پھر نماز عشاء کے لئے اس وقت آئے جب نصف یا تہائی رات بیت چکی تھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت نماز عشاء ادا فرمائی پھر نماز فجر کے لئے اس وقت آئے جب روشنی خوب پھیل چکی تھی اور عرض کیا: کہ کھڑے ہو کر نماز پڑھیے چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی اس کے بعد سیدنا جبرائیل کہنے لگے کہ نمازوں کا وقت دراصل ان دو کے درمیان ہے۔