صحيح البخاري
كِتَاب التَّعْبِيرِ -- کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
13. بَابُ رُؤْيَا النِّسَاءِ:
باب: عورتوں کے خواب کا بیان۔
حدیث نمبر: 7004
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، بِهَذَا، وَقَالَ:" مَا أَدْرِي مَا يُفْعَلُ بِهِ، قَالَتْ: وَأَحْزَنَنِي فَنِمْتُ فَرَأَيْتُ لِعُثْمَانَ عَيْنًا تَجْرِي، فَأَخْبَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: ذَلِكَ عَمَلُهُ.
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی اور انہیں زہری نے یہی حدیث بیان کی اور بیان کیا کہ (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ) میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا کیا جائے گا۔ انہوں نے بیان کیا کہ اس کا مجھے رنج ہوا۔ (کہ عثمان رضی اللہ عنہ کے متعلق کوئی بات یقین کے ساتھ معلوم نہیں ہے) چنانچہ میں سو گئی اور میں نے خواب میں دیکھا کہ عثمان رضی اللہ عنہ کے لیے ایک جاری چشمہ ہے۔ میں نے اس کی اطلاع نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ ان کا نیک عمل ہے۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7004  
7004. ایک دوسری روایت ہے جب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں نہیں جانتا کہ اس کے ساتھ کیا سلوک کیا جائےگا؟ تو مجھے بہت رنج ہوا چنانچہ میں سو گئی تو میں نے خواب میں حضرت عثمان بن مظعون ؓ کا چشمہ دیکھا جو جاری تھا۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس کی خبر دی تو آپ نے فرمایا: یہ ان (عثمان ؓ) کا نیک عمل ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7004]
حدیث حاشیہ:
کہتے ہیں وہ ایک صالح بیٹا سائب نامی چھوڑ گئے تھے جو بدر میں شریک ہوئے یا اللہ کی راہ میں ان کا چوکی پر پہرہ دینا مراد ہے۔
اللہ تعالیٰ کی راہ میں یہ نیک عمل قیامت تک بڑھتا ہی چلا جائے گا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7004   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7004  
7004. ایک دوسری روایت ہے جب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں نہیں جانتا کہ اس کے ساتھ کیا سلوک کیا جائےگا؟ تو مجھے بہت رنج ہوا چنانچہ میں سو گئی تو میں نے خواب میں حضرت عثمان بن مظعون ؓ کا چشمہ دیکھا جو جاری تھا۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس کی خبر دی تو آپ نے فرمایا: یہ ان (عثمان ؓ) کا نیک عمل ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7004]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث میں صراحت ہے کہ حضرت اُم العلاء رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات کے بعد ان کے لیے خواب میں ایک بہتا ہوا چشمہ دیکھا جس کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تعبیر فرمائی کہ یہ ان کے نیک اعمال ہیں جو ان کی وفات کے بعد بھی جاری و ساری ہیں۔
اس سے معلوم ہوا کہ عورت کا خواب بھی اچھا اور سچا ہو سکتا ہے۔
خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس خواب کو مبنی بر حقیقت سمجھتے ہوئے اس کی تعبیر فرمائی۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7004