صحيح البخاري
كِتَاب التَّعْبِيرِ -- کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
41. بَابُ إِذَا رَأَى أَنَّهُ أَخْرَجَ الشَّيْءَ مِنْ كُورَةٍ فَأَسْكَنَهُ مَوْضِعًا آخَرَ:
باب: جب کسی نے دیکھا کہ اس نے کوئی چیز کسی طاق سے نکالی اور اسے دوسری جگہ رکھ دیا۔
حدیث نمبر: 7038
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنِي أَخِي عَبْدُ الْحَمِيدِ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" رَأَيْتُ كَأَنَّ امْرَأَةً سَوْدَاءَ ثَائِرَةَ الرَّأْسِ خَرَجَتْ مِنَ الْمَدِينَةِ حَتَّى قَامَتْ بِمَهْيَعَةَ وَهِيَ الْجُحْفَةُ، فَأَوَّلْتُ أَنَّ وَبَاءَ الْمَدِينَةِ نُقِلَ إِلَيْهَا".
ہم سے اسماعیل بن عبداللہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ سے میرے بھائی عبدالحمید نے بیان کیا، ان سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا، ان سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا ان سے سالم بن عبداللہ نے بیان کیا، انہوں نے اپنے والد عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے دیکھا جیسے ایک سیاہ عورت پراگندہ بال، مدینہ سے نکلی اور مہیعہ میں جا کر کھڑی ہو گئی۔ مہیعہ حجفہ کو کہتے ہیں۔ میں نے اس کی یہ تعبیر لی کہ مدینہ کی وبا حجفہ نامی بستی میں چلی گئی۔
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7038  
7038. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: میں نے (خواب میں) دیکھا کہ ایک سیاہ عورت، جس کے بال پراگندہ تھے، مدینہ طیبہ سے نکلی یہاں تک مہیعہ میں جا کر اس نے پڑاؤ کیا۔ مہیعہ حجفہ کا مقام ہے۔ میں نے اس کی تعبیر کی کہ مدینہ طیبہ کی وبا حجفہ کی طرف منقتل کر دی گئی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7038]
حدیث حاشیہ:
جب مسلمان ہجرت کر کے مدینہ طیبہ آئے تو اس وقت اس کی آب وہوا انتہائی خراب اور وبائی تھی۔
مسلمان بیمار ہو گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے نتیجہ میں مدینہ کی فضا خوشگوار ہوگئی اور اس کے وبائی امراض حجفہ منتقل ہو گئے جو مدینہ طیبہ سے چھ میل کے فاصلے پر تھا اور وہاں اس وقت یہودی آباد تھے اور مسلمانوں کو بہت اذیت پہنچاتے تھے۔
خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہی منظر ایک تمثیلی انداز میں دکھایا گیا۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7038