صحيح البخاري
كِتَاب الْفِتَنِ -- کتاب: فتنوں کے بیان میں
26. بَابُ ذِكْرِ الدَّجَّالِ:
باب: دجال کا بیان۔
حدیث نمبر: 7124
حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَجِيءُ الدَّجَّالُ حَتَّى يَنْزِلَ فِي نَاحِيَةِ الْمَدِينَةِ ثُمَّ تَرْجُفُ الْمَدِينَةُ ثَلَاثَ رَجَفَاتٍ، فَيَخْرُجُ إِلَيْهِ كُلُّ كَافِرٍ وَمُنَافِقٍ".
ہم سے سعد بن حفص نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شیبان نے بیان کیا، ان سے یحییٰ نے بیان کیا، ان سے اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دجال آئے گا اور مدینہ کے ایک کنارے قیام کرے گا، پھر مدینہ تین مرتبہ کانپے گا اور اس کے نتیجے میں ہر کافر اور منافق نکل کر اس کی طرف چلا جائے گا۔
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7124  
7124. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: دجال آئے گا اور مدینہ طیبہ کے ایک کنارے پر ٹھہرے گا۔ اس کے بعد مدینہ تین مرتبہ بھونچال سے دو چار ہوگا۔ اس کے نتیجے میں ہر کافر اور منافق نکل کر اس (دجال) کی طرف چلا جائے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7124]
حدیث حاشیہ:

ایک حدیث میں ہے کہ دجال مکے اور مدینے کے علاوہ ہر شہر کو روند ڈالے گا۔
ان کی ہر گھاٹی پر صفیں باندھے فرشتے کھڑے ہوں گے جو ان (مکے اور مدینے)
کی حفاظت کریں گے۔
(صحیح البخاري، فضائل المدینة، حدیث: 1881)
ایک روایت ہے کہ اصفہان کے ستر ہزار یہودی سیاہ یا سبز چادریں اوڑھے دجال کا ساتھ دیں گے۔
۔
(صحیح مسلم، الفتن، حدیث: 7392(2944)
ایک دوسری روایت میں ہے کہ دجال مشرق کی سر زمین سے ظاہر ہوگا جسے خراسان کہا جاتا ہے۔
بہت سی قومیں اس کے ساتھ ہوں گی جن کے چہرے چمڑا لگی ڈھالوں کی طرح ہوں گے۔
(جامع الترمذي، الفتن، حدیث: 2237)

دجال کا اصل لشکر یہودی ہوں گے دیگر کافر اور منافق لوگ بھی اس میں شامل ہوں گے۔
اس کے فتنے کا شکار ہونے والی زیادہ تر خواتین ہوں گی۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7124