صحيح البخاري
كِتَاب أَخْبَارِ الْآحَادِ -- کتاب: خبر واحد کے بیان میں
4. بَابُ مَا كَانَ يَبْعَثُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الأُمَرَاءِ وَالرُّسُلِ وَاحِدًا بَعْدَ وَاحِدٍ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا عاملوں اور قاصدوں کو یکے بعد دیگرے بھیجنا۔
حدیث نمبر: 7265
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ الْأَكْوَعِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لِرَجُلٍ مِنْ أَسْلَمَ:" أَذِّنْ فِي قَوْمِكَ، أَوْ فِي النَّاسِ يَوْمَ عَاشُورَاءَ أَنَّ مَنْ أَكَلَ فَلْيُتِمَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ، وَمَنْ لَمْ يَكُنْ أَكَلَ فَلْيَصُمْ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ قطان نے بیان کیا، ان سے یزید بن ابی عبید نے، ان سے سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلہ اسلم کے ایک صاحب ہند بن اسماء سے فرمایا کہ اپنی قوم میں یا لوگوں میں اعلان کر دو عاشورہ کے دن کہ جس نے کھا لیا ہو وہ اپنا بقیہ دن (بے کھائے) پورا کرے اور اس نے نہ کھایا ہو وہ روزہ رکھے۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7265  
7265. سیدنا سلیمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قبیلہ اسلم کے ایک شخص سے فرمایا: عاشوراء کے دن اپنی قوم یا لوگوں میں یہ اعلان کردے جس نے کچھ کھا پی لیا ہے وہ باقی دن پورا کرے(کچھ نہ کھائے) اور جس نے صبح سے کچھ نہیں کھایا وہ روزہ رکھ لے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7265]
حدیث حاشیہ:
ترجمہ:
باب اس سے نکلا کہ آپ نے ایک ہی شخص کو اپنی طرف سے ایلچی مقرر کردیا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7265   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7265  
7265. سیدنا سلیمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قبیلہ اسلم کے ایک شخص سے فرمایا: عاشوراء کے دن اپنی قوم یا لوگوں میں یہ اعلان کردے جس نے کچھ کھا پی لیا ہے وہ باقی دن پورا کرے(کچھ نہ کھائے) اور جس نے صبح سے کچھ نہیں کھایا وہ روزہ رکھ لے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7265]
حدیث حاشیہ:
اس قاصد کا نام ہند بن اسماء بن حارثہ تھا۔
(فتح الباري: 298/13)
اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عاشوراء کے متعلق اعلان کرنے کے لیے بھیجا۔
وہ اکیلا شخص تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے روانہ فرمایا:
قوم اور لوگوں نے اس کے اعلان کو قابل اعتبار سمجھتے ہوئے اس پر عمل کیا خبر واحد میں بھی یہی حکم ہے کہ وہ قابل حجت اور یقینی علم کا فائدہ دیتی ہے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث سے خبر واحد کی حجیت ثابت کی ہے جو روز روشن کی طرح واضح اور عیاں ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7265