صحيح البخاري
كِتَاب التَّوْحِيدِ -- کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں
21. بَابُ: {قُلْ أَيُّ شَيْءٍ أَكْبَرُ شَهَادَةً قُلِ اللَّهُ} :
باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ الانعام میں) ارشاد ”اے پیغمبر! ان سے پوچھ کس شے کی گواہی سب سے بڑی گواہی ہے“۔
قُلِ اللَّهُ فَسَمَّى اللَّهُ تَعَالَى نَفْسَهُ شَيْئًا، وَسَمَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْقُرْآنَ شَيْئًا وَهُوَ صِفَةٌ مِنْ صِفَاتِ اللَّهِ، وَقَالَ كُلُّ شَيْءٍ هَالِكٌ إِلَّا وَجْهَهُ.
‏‏‏‏ تو اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کو «شىء» سے تعبیر کیا۔ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن کو «شىء» کہا۔ جب کہ قرآن بھی اللہ کی صفات میں سے ایک صفت ہے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا «كل شىء هالك إلا وجهه‏» کہ اللہ کی ذات کے سوا ہر شے ختم ہونے والی ہے۔