صحيح البخاري
كِتَاب التَّوْحِيدِ -- کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں
31. بَابٌ في الْمَشِيئَةِ وَالإِرَادَةِ:
باب: مشیت اور ارادہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 7473
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِي عِيسَى، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْمَدِينَةُ يَأْتِيهَا الدَّجَّالُ، فَيَجِدُ الْمَلَائِكَةَ يَحْرُسُونَهَا فَلَا يَقْرَبُهَا الدَّجَّالُ، وَلَا الطَّاعُونُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ".
ہم سے اسحاق بن ابی عیسیٰ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو یزید بن ہارون نے خبر دی، انہیں شعبہ نے خبر دی، انہیں قتادہ نے اور انہیں انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دجال مدینہ تک آئے گا لیکن دیکھے گا کہ فرشتہ اس کی حفاظت کر رہے ہیں پس نہ تو دجال اس سے قریب ہو سکے گا اور نہ طاعون، اگر اللہ نے چاہا۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7473  
7473. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: دجال، مدینہ طیبہ کا رخ کرے گا تو فرشتوں کو اس کی حفاظت کرتے ہوئے پائے گا اس لیے اگر اللہ نے چاہا تو دجال اس کے قریب نہیں ہوسکے گا اور نہ مرض طاعون ہی اس کا رخ کرے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7473]
حدیث حاشیہ:
اس میں بھی لفظ ان شاء اللہ کےساتھ مشیت الہی کا ذکر ہے۔
یہی باب سے مطابقت ہے اور یہ حقیقت ہے کہ ہرچیز اللہ کی مشیت پرموقوف ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7473   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7473  
7473. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: دجال، مدینہ طیبہ کا رخ کرے گا تو فرشتوں کو اس کی حفاظت کرتے ہوئے پائے گا اس لیے اگر اللہ نے چاہا تو دجال اس کے قریب نہیں ہوسکے گا اور نہ مرض طاعون ہی اس کا رخ کرے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7473]
حدیث حاشیہ:

صحیح بخاری کی ایک روایت میں وضاحت ہے۔
"مکے اور مدینے میں دجال داخل نہیں ہو سکے گا وہاں فرشتے ان کی حفاظت کے لیے پہردیں گے۔
" (صحیح البخاري، فضائل المدینة، حدیث: 1881)
معلوم ہوتا ہے کہ اس وقت مسلمان حکمران کفر اور اہل کفر کا مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں رکھیں گے۔
اس لیے اللہ تعالیٰ حرمین شریفین کی حفاظت کے لیے فرشتے مقرر کرے گا۔

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث سے مشیت الٰہی کو ثابت کیا ہے کہ اگر اللہ تعالیٰ نے چاہا تو دجال اور طاعون دونوں مدینہ طیبہ میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔
بعض روایات میں مکہ مکرمہ کا بھی ذکر ہے کہ وہاں بھی طاعون کی بیماری نہیں آسکے گی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اللہ تعالیٰ کی مشیت سے معلق کیا ہے کہ حرمین شریفین کی دجال اور طاعون سے حفاظت اللہ تعالیٰ کی مشیت پر موقوف ہے جو اس حدیث سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7473