صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ -- ایمان کے احکام و مسائل
31. باب تَسْمِيَةِ الْعَبْدِ الآبِقِ كَافِرًا:
باب: بھاگے ہوئے غلام کو کافر کہنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 230
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مُغِيرَةَ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، قَالَ: كَانَ جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا أَبَقَ الْعَبْدُ، لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ ".
مغیرہ نے شعبی سے روایت کی، انہوں نے کہا: حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا کرتے تھے: جب غلام بھاگ جائے تو اس کی نماز قبول نہیں ہوتی۔ (جس طرح حرام کھانے والے کی نماز قبول نہیں ہوتی۔)
حضرت جریربن عبداللہ ؓ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلمسے روایت کرتے تھےکہ: جب غلام بھاگ جائے تو اس کی نماز قبول نہیں ہوتی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث قبل السابق برقم (225)» ‏‏‏‏
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4360  
´مرتد (دین اسلام سے پھر جانے والے) کے حکم کا بیان۔`
جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جب غلام دارالحرب بھاگ جائے تو اس کا خون مباح ہو گیا ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4360]
فوائد ومسائل:
شرک سے مراد دارالحرب اور مشرکین کا علاقہ ہے۔
دارالحرب میں باقاعدہ اقامت حرام ہے، اگر ایسا آدمی ہی سے مرتد ہو جائے تو معاملہ اور بھی سخت ہوجاتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4360   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 230  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اللہ تعالیٰ نے عبادات اربعہ (نماز،
روزہ،
زکوٰۃ اور حج)

میں مختلف خصوصیات رکھی ہیں اور ان کی ادائیگی سے انسان کے اندر اللہ تعالیٰ کی بندگی اور اطاعت کا جذبہ اور حوصلہ پیدا ہوتا ہے،
اور یہ راہ حق کو روشن اور منور کرتے ہیں۔
نماز قبول نہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ نماز کے نور وروشنی اور اس کی خیرات وبرکات سے محروم ہوجاتا ہے اور یہ نماز اس کے لیے اجر وثواب اور فضیلت ورفعت کا باعث نہیں بنتی،
اگرچہ ظاہری طور پر وہ اس فریضہ کی ادائیگی سے سبکدوش ہوجاتا ہے اس پر قضائی نہیں ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 230