صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ -- ایمان کے احکام و مسائل
60. باب بَيَانِ الْوَسْوَسَةِ فِي الإِيمَانِ وَمَا يَقُولُهُ مَنْ وَجَدَهَا:
باب: ایمان میں وسوسہ کا بیان اور وسوسہ آنے پر کیا کہنا چاہیے؟
حدیث نمبر: 344
وحَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ ، حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْمُؤَدِّبُ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ بِهَذَا الإِسْنَادِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يَأْتِي الشَّيْطَانُ أَحَدَكُمْ، فَيَقُولُ: مَنْ خَلَقَ السَّمَاءَ، مَنْ خَلَقَ الأَرْضَ؟، فَيَقُولُ: اللَّهُ "، ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِهِ، وَزَادَ وَرُسُلِهِ.
ابو سعید مؤدب نے ہشام بن عروہ سے اسی سند کے ساتھ روایت کی کہ رسول ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کسی کے پاس شیطان آتا ہے او رکہتا ہے: آسمان کو کس نے پیدا کیا؟ زمین کو کس نے پیدا کیا تو وہ (جواب میں) کہتا ہے اللہ نے ..... پھر اوپر والی روایت کی طرح بیان کی اور اس کے رسولوں پر (ایمان لایا) کے الفاظ کا اضافہ کیا۔
امام صاحبؒ ایک اور سند سےبیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کسی کے پاس شیطان آکر کہتا ہے: آسمان کو کس نے پیدا کیا؟ زمین کو کس پیدا کیا؟ تووہ جواب دیتا ہے: اللہ نے۔ پھر اوپر والی روایت بیان کی اور "آمَنْتُ بِاللهِ" کے بعد "وَرُسُلِه" اس کے رسول پر کا اضافہ کیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (341)»