صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ -- ایمان کے احکام و مسائل
94. باب الدَّلِيلِ عَلَى دُخُولِ طَوَائِفَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ الْجَنَّةَ بِغَيْرِ حِسَابٍ وَلاَ عَذَابٍ:
باب: مسلمانوں کے ایک گروہ کا بغیر حساب و عذاب کے جنت میں داخل ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 525
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، حَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ عُمَرَ أَبُو خُشَيْنَةَ الثَّقَفِيُّ ، حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ الأَعْرَجِ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ ، " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي سَبْعُونَ أَلْفًا بِغَيْرِ حِسَابٍ، قَالُوا: مَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: هُمُ الَّذِينَ، لَا يَسْتَرْقُونَ، وَلَا يَتَطَيَّرُونَ، وَلَا يَكْتَوُونَ، وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ ".
حکم بن اعرج نے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے حدیث سنائی کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے ستر ہزار لوگ حساب کے بغیر جنت میں داخل ہوں گے۔ صحابہ کرام نے پوچھا: ا ے اللہ کے رسول! وہ کون لوگ ہیں؟ آپ نے فرمایا: وہ ایسے لوگ ہیں جو دم نہیں کرواتے، شگون نہیں لیتے، داغنے کے ذریعے سے علاج نہیں کرواتے او راپنے رب پر پورا بھروسہ کرتے ہیں۔
عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے ستر ہزار افراد بلا حساب کتاب جنت میں داخل ہوں گے۔ صحابہ کرام ؓ نے پوچھا: اے اللہ کے رسولؐ! وہ کون لوگ ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلمنے فرمایا: وہ لوگ جو دم نہیں کرواتے، نہ بد شگونی پکڑتے ہیں اور نہ داغ لگواتے ہیں اور اپنے رب پر بھروسا کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (10819)»
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 525  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
:
(1)
لَا يَسْتَرْقُون:
رقية (دم جھاڑ اور منتر)
سے ماخوذ ہے،
تعویذ گنڈا تلاش کرنا،
یا جادو اور منتر کرنے کو کہنا۔
(2)
وَلَا يَتَطَيَّرُونَ:
بدفالی اور برا شگون نہیں لیتے،
جیسا کہ جاہلیت کے دور کے لوگ لیتے تھے۔
(3)
وَلَا يَكْتَوُونَ:
اپنے آپ کو داغ دینا،
لوہا گرم کر کے جسم کو داغنا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 525