مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا علی ابن ابو طالب رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 50
حدیث نمبر: 50
50 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، ثنا لَيْثُ بْنُ أَبِي سُلَيْمٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَخْبَرَةَ الْأَزْدِيِّ قَالَ: كَانُوا عِنْدَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فَمَرَّتْ بِهِمْ جَنَازَةٌ فَقَامُوا لَهَا فَقَالَ عَلِيٌّ: مَا هَذَا؟ فَقَالُوا أَمَرَ أَبُو مُوسَي الْأَشْعَرِيُّ فَقَالَ عَلِيٌّ:" إِنَّمَا قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّةً وَاحِدَةً وَلَمْ يَعُدْ
50- عبداللہ بن سخبرہ ازدی بیان کرتے ہیں: کچھ لوگ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے پاس موجود تھے ان کے پاس سے ایک جنازہ گزرا تو لوگ اس کے لیے کھڑے ہوگئے۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا: یہ کیا طریقہ ہے؟ لوگوں نے عرض کی: سیدنا ابوموسیٰ الاشعری رضی اللہ عنہ اس کا حکم دیتے ہیں، تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ اس (جنازے) کے لئے کھڑے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ یہ عمل نہیں کیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسنادہ ضعیف، ولکن متن صحیح، وأخرجه أبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“::231/1 برقم: 266، صحیح مسلم/الجنائز 25، 962، وابوداو: 3175، سنن النسائی/الجنائز 81 2001، سنن الترمذی/الجنائز 52 1044، سنن ابن ماجہ/ الجنائز 35 1544، تحفة الأشراف: 10276، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/ الجنائز 11 33، مسنده احمد 1/82، 83، 131، 138 صحیح»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:50  
50- عبداللہ بن سخبرہ ازدی بیان کرتے ہیں: کچھ لوگ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے پاس موجود تھے ان کے پاس سے ایک جنازہ گزرا تو لوگ اس کے لیے کھڑے ہوگئے۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا: یہ کیا طریقہ ہے؟ لوگوں نے عرض کی: سیدنا ابوموسیٰ الاشعری رضی اللہ عنہ اس کا حکم دیتے ہیں، تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ اس (جنازے) کے لئے کھڑے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ یہ عمل نہیں کیا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:50]
فائدہ:
اس حدیث میں یہ مسئلہ بیان ہوا ہے کہ پہلے حکم یہی تھا کہ جنازہ دیکھ کر کھڑے ہو جاتے لیکن بعد میں یہ حکم منسوخ ہو گیا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (جنازہ دیکھ کر) کھڑے ہوئے، تو ہم لوگ بھی کھڑے ہوئے، اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے تو ہم بھی بیٹھے رہے۔ (صحیح مسلم: 962) مسند أحمد: 82/1 میں ہے کہ «‏‏‏‏كـان رسـول الله أمرنا بالقيام فى الجنازة ثم جلس بعد ذلك وأمرنا بالجلوس» ‏‏‏‏ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو جناز ہ (دیکھ کر) کھڑے ہونے کا حکم فرمایا تھا، پھر بعد میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھتے اور ہمیں بھی بیٹھنے کا حکم فرماتے۔ ان تمام احادیث سے معلوم ہوا کہ جنازہ دیکھ کر کھڑے ہونا ضروری نہیں ہے۔ پہلے یہ کم تھا لیکن بعد میں یہ منسوخ ہو گیا۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 50