مسند الحميدي
أَحَادِيثُ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 75
حدیث نمبر: 75
75 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي عَيَّاشٍ قَالَ: تَبَايَعَ رَجُلَانِ عَلَي عَهْدِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ بِسُلْتٍ وَشَعِيرٍ فَقَالَ سَعْدٌ تَبَايَعَ رَجُلَانِ عَلَي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَمْرٍ وَرُطَبٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَنقُصُ الرُّطَبُ إِذَا يَبِسَ؟» قَالُوا نَعَمْ قَالَ «فَلَا إِذَا»
75- ابن عیاش نامی راوی کہتے ہیں: سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے عہد حکومت میں دو آدمیوں نے جو اور چھلکے کے بغیر جو کا لین دین کیا، تو سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے بتایا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ اقدس میں دو آدمیوں نے تازہ اور خشک کھجوروں کا لین دین کیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: تازہ کھجور جب خشک ہوجائے تو، کیا کم ہوجاتی ہے؟ لوگوں نے جواب دیا: جی ہاں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ ٹھیک نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، أخرجه مالك فى الموطأ، برقم: 1233، وابن حبان فى صحيحه برقم: 4997، 5003، والحاكم فى مستدركه برقم: 2277، 22782279 2280، 2296، والنسائي فى المجتبى، برقم: 4549، 4550، والنسائي فى الكبرى، برقم: 5991، 6091،6092، وأبو داود فى سننه، برقم: 3359، 3360، وأحمد فى مسنده، برقم: 1534، 1563، وأبو يعلى فى مسنده: برقم: 712 713، 825»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:75  
75- ابن عیاش نامی راوی کہتے ہیں: سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے عہد حکومت میں دو آدمیوں نے جو اور چھلکے کے بغیر جو کا لین دین کیا، تو سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے بتایا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ اقدس میں دو آدمیوں نے تازہ اور خشک کھجوروں کا لین دین کیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: تازہ کھجور جب خشک ہوجائے تو، کیا کم ہوجاتی ہے؟ لوگوں نے جواب دیا: جی ہاں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ ٹھیک نہیں ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:75]
فائدہ:
قیاس اور اجتہاد کرنا درست ہے، صاف جو اور غیر صاف جو کو ملا کر بیع کرنے کی ممانعت کا ذکر قرآن و حدیث میں نہیں ہے لیکن خشک کھجور اور تازہ کھجور کو ملا کر فروخت کرنے کی دلیل موجود ہے، اور اس میں علت ضرر اور غرر ہے، اور یہی علت صاف جو اور غیر صاف جو میں بھی موجود ہے، اس لیے اس پر قیاس کیا گیا ہے۔ اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ تمام صحابہ رضی اللہ عنہم کی طرح سیدنا سعد رضی اللہ عنہ بھی بھی فقیہ، مجتہد اور صاحب بصیرت صحابی تھے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 75