صحيح مسلم
كِتَاب الطَّهَارَةِ -- طہارت کے احکام و مسائل
7. باب فِي وُضُوءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو۔
حدیث نمبر: 558
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى ، بِمِثْلِ إِسْنَادِهِمْ، وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ، وَقَالَ فِيهِ: فَمَضْمَضَ، وَاسْتَنْشَقَ، وَاسْتَنْثَرَ مِنْ ثَلَاثِ غَرَفَاتٍ، وَقَالَ أَيْضًا: فَمَسَحَ بِرَأْسِهِ، فَأَقْبَلَ بِهِ، وَأَدْبَرَ مَرَّةً وَاحِدَةً، قَالَ بَهْزٌ: أَمْلَى عَلَيَّ وُهَيْبٌ هَذَا الْحَدِيثَ، قَالَ وُهَيْبٌ: أَمْلَى عَلَيَّ عَمْرُو بْنُ يَحْيَى هَذَا الْحَدِيثَ مَرَّتَيْنِ.
بہز نے وہیب سے اور اس نے عمرو بن یحییٰ سے سابقہ راویوں کی اسناد کی طرح حدیث بیان کی اور اس میں کہا: اور انہوں نے کلی کی، ناک میں پانی ڈالا اور ناک جھاڑی، تین چلو پانی سے۔ اور یہ بھی کہا: پھر سر کا مسح کیا اور آگے سے (پیچھے کو) اور پیچھے سے (آگے کو) مسح کیا ایک بار۔ بہز نے کہا: وہیب نے یہ حدیث مجھے املا کرائی اوروہیب نے کہا: عمرو بن یحییٰ نے یہ حدیث مجھے دوبار (دومختلف موقعوں پر) املا کرائی۔
امام صاحب ایک اور سند سے حدیث بیان کرتے ہیں اور اس میں کہا: تین چلّوؤں سے کلی کی، ناک میں پانی چڑھایا اور ناک صاف کی اور یہ بھی کہا: اپنے سر کا مسح ایک دفعہ اس طرح کیا، کہ ہاتھ آگے سے پیچھے لے گئے اور پیچھے سے آگے لائے۔ بَہز نے کہا: مجھے یہ حدیث وہیب نے لکھوائی، اور وہیب نے کہا: مجھے یہ حدیث عمرو بن یحییٰ نے دو دفعہ لکھوائی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (554)»