مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 175
حدیث نمبر: 175
175 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا أَبُو النَّضْرِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ فَإِنْ كُنْتُ مُسْتَيْقِظَةً حَدَّثَنِي، وَإِلَّا اضْطَجَعَ حَتَّي يَقُومَ إِلَي الصَّلَاةِ»
175- سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی دو رکعات ادا کیا کرتے تھے (یعنی سنتیں ادا کرتے تھے) اگر میں جاگ رہی ہوتی تھی، تو آپ میرے ساتھ بات چیت کرلیتے تھے ورنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لیٹ جاتے تھے یہاں تک کہ اپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز (فجر باجماعت) ادا کرنے کے لیے تشریف لے جاتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، والحديث متفق عليه، وأخرجه البخاري 372، 578، 867، 872 ومسلم: 645، 731، 732، 743 وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“:4630»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:175  
فائدہ:
نماز فجر سے پہلے سنتوں کی ادائیگی کے بعد دائیں جانب لیٹنا مستحب ہے خواہ سنتیں گھر میں ادا کی جائیں یا مسجد میں، اس کی دلیل اس حدیث میں بالکل واضح ہے، افسوس کہ یہ پیاری سنت لوگوں نے چھوڑ دی ہے۔ سنت موکدہ و غیر موکدہ کا بھی اہتمام کرنا چاہیے، نیز سنتوں کا گھر میں اہتمام کرنا چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 175