مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 192
حدیث نمبر: 192
192 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي بِاللَّيْلِ قَائِمًا فَلَمَّا أَسَنَّ صَلَّي جَالِسًا فَإِذَا بَقِيتْ عَلَيْهِ ثَلَاثُونَ أَوْ أَرْبَعُونَ آيَةَ قَامَ فَقَرَأَهَا ثُمَّ رَكَعَ»
192- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رات کے وقت کھڑے ہوکر نماز ادا کیا کرتے تھے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر زیادہ ہوگئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر نماز ادا کرنے لگے یہاں تک کہ جب تیس یا چالیس آیات کی تلاوت باقی رہ جاتی تھی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوکر ان کی تلاوت کرتے تھے، پھر رکوع میں جاتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، والحديث متفق عليه، وأخرجه البخاري: 1118، 1119، 1148، 1161، 1168 ومسلم: 731، وابن حبان فى ”صحيحه“ برقم: 2509، 2630، 2632 2633، وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“:4722»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:192  
فائدہ:
اس حدیث میں ذکر ہے کہ نفلی نماز بھی کھڑے ہو کر پڑھنی چاہیے۔ بعض لوگوں نے معمول بنا لیا ہے کہ وہ نفلوں کو بیٹھ کر ہی پڑھتے ہیں، اور تندرست بھی ہوتے ہیں، یہ خلاف سنت بیماری یا کمزوری کی وجہ سے بیٹھ کر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ عذر نہ ہونے پر بیٹھ کر نماز پڑھنے سے آدھا ثواب ملتا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 192