مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 193
حدیث نمبر: 193
193 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ أَبِي حُبَيْشٍ كَانَتْ تُسْتَحَاضُ فَسَأَلتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهَا: «إِنَّمَا هُوَ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِالْحَيضِ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ فَاتْرُكِي الصَّلَاةَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْتَسِلِي وَصَلِّي» أَوْ قَالَ «اغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ وَصَلِّي»
193- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، فاطمہ بنت «ابوحُبَيْشٍ» کو استخاضہ کی شکایت ہوگئی اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مسئلہ دریافت کیا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: یہ کسی دوسری رگ کا مواد ہے، یہ حیض نہیں ہے، جب حیض آجائے، تو تم نماز ترک کردو اور جب وہ رخصت ہوجائے، تو تم غسل کرکے نماز ادا کرنا شروع کردو۔ (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) تم اپنے آپ سے خون کو دھو کر نماز پڑھنا شروع کردو۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، والحديث متفق عليه، وأخرجه البخاري:228، ومسلم: 333، وابن حبان فى ”صحيحه“: 1348، 1350، 1354، وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“:4486»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:193  
فائدہ:
حالت حیض میں نماز پڑھنا منع ہے لیکن حالت استحاضہ میں نماز پڑھی جائے گی، اور حالت حیض میں دیگر ممنوعہ امور بھی حالت استحاضہ میں کیے جائیں گے۔ یاد رہے کہ استحاضہ میں ایک رگ سے خون جاری ہوتا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 193