246- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قرض کے غلبے سے پناہ مانگا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، والحديث متفق عليه، فقد أخرجه البخاري فى الأذان 832، - وأطرافه -، ومسلم فى المساجد 589، وقد استوفينا تخريجه فى مسند الموصلي برقم 4545،و 4474، وفي صحيح ابن حبان برقم:1968»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:246
فائدہ: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ قرضہ کوئی اچھی چیز نہیں ہے۔ ہرممکن طریقے سے اس سے بچتے رہنا چاہیے، لیکن مجبوری کی وجہ سے قرضہ لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اگر قرض لیا جائے تو قرض ادا کرنے کی نیت بھی ہو، اللہ تعالیٰ قرضہ ا تار ہی دیتا ہے، اور انسان کو ہمیشہ یہ دعا بھی کرتے رہنا چا ہے، ا «للـهـم اني اعوذ بك من غلبة الدين» ۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 246