مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 264
حدیث نمبر: 264
264 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ إِنِّي خَبِيثُ النَّفْسِ وَلَكِنْ لِيَقُلْ إِنِّي لَقِسُ النَّفْسِ»
264- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کوئی بھی شخص یہ نہ کہے، میرا نفس خبیث ہوگیا ہے، بلکہ وہ یہ کہے میں تھکاوٹ کا شکار ہوگیا ہوں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، والحديث متفق عليه، فقد أخرجه البخاري فى الأدب 6179، باب: لايقل خبثت نفسي، ومسلم فى الأدب 2250، باب: كراهة قول الإنسان: خبثت نفسي، من طريق سفيان بهذا الإسناد. وقد استوفينا تخريجه فى «صحيح ابن حبان برقم 5724، ونضيف هنا أنه عند النسائي فى «الكبرى» 10888، 10889 وفي الباب عن أبى هريرة خرجناه فى «مسند الموصلي» برقم 5854»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:264  
فائدہ:
معلوم ہوا کہ انسان کو اپنے لیے ایسے الفاظ کا چناؤ کرنا چاہیے جو اس کی عزت کے منافی نہ ہوں۔ لفظ خبیث اور لفظ نفس کا ظاہری مفہوم ایک ہی ہے لیکن لفظ خبیث اور اس کا ظاہری معنی انسانی وقار کے خلاف تھے اس لیے اپنے لیے یہ لفظ استعمال کرنے سے روکا گیا ہے۔ (فتح الباری: 692/10)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 264