مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا -- سیدہ اسماء بنت ابو بکر رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 322
حدیث نمبر: 322
322 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ: ثنا بِشْرٌ قَالَ: ثنا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ أَنَّهُ سَمِعَ امْرَأَتَهُ فَاطِمَةَ بِنْتَ الْمُنْذِرِ تُحَدِّثُ أَنَّهَا سَمِعَتْ أَسْمَاءَ بِنْتَ أَبِي بَكْرٍ تَقُولُ: إِنَّ امْرَأَةً سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ دَمِ الْحَيْضِ يُصِيبُ الثَّوْبَ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «حُتِّيهِ ثُمَّ اقْرُصِيهِ بِالْمَاءِ ثُمَّ رُشِّيهِ بِالْمَاءِ وَصَلِّي فِيهِ»
322- فاطمہ بنت منذر بیان کرتی ہیں: انہوں نے سیدہ اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہا کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا: ایک خاتون نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حیض کے خون کے بارے میں دریافت کیا: جو کپڑے پر لگ جاتا ہے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اسے کھرچ دو اور پھر پانی کے ذریعے دھو دو پھر اس پر پانی چھڑکو اور اس میں نماز ادا کرلو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «الوضوء» برقم: 227، 307، ومسلم في «‏‏‏‏الطهارة» برقم: 291، ومالك فى "الموطأ"، برقم: 196، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1396، 1397،1398، والنسائي في «المجتبى» ، برقم: 292، والنسائي فى «الكبرى» ، برقم: 281، وأبو داود فى «سننه» ، برقم: 360، وابن ماجه فى «سننه» ، برقم: 629، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 27562»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:322  
322- فاطمہ بنت منذر بیان کرتی ہیں: انہوں نے سیدہ اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہا کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا: ایک خاتون نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حیض کے خون کے بارے میں دریافت کیا: جو کپڑے پر لگ جاتا ہے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اسے کھرچ دو اور پھر پانی کے ذریعے دھو دو پھر اس پر پانی چھڑکو اور اس میں نماز ادا کرلو۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:322]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ جس کپڑے کو حیض کا خون لگا ہو، اس کو اچھی طرح تسلی سے دھونا چاہیے کیونکہ حیض کا خون ناپاک ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 322