مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أُمِّ حرَامٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا -- سیدہ ام حرام رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 352
حدیث نمبر: 352
352 -َأخْبَرَنَا الشَّيْخُ الْإِمَامُ الْعَالِمث الزَّاهِدُ الْحَافِظُ تَقِيُّ الدِّينِ أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الْغَنِيِّ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ سُرُورٍ الْمَقْدِسِيُّ أَحْسَنَ الَّلُه تَوْفِيقَهُ: ثنا أَبُو الْحَسَنِ سَعْدُ اللَّهِ بْنُ نَصْرِ بْنِ الدَّجَّاجِيِّ، وَأَبُو الْمَعَالِي أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْغَنِيِّ ابْنِ حَنِيفَةَ الْبَاجِسْرَائِيُّ بِبَغْدَادَ قَالَا: ثنا أَبُو مَنْصُورٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَلِيٍّ الْمُقْرِئُ الْمَعْرُوفُ بْالْخَيَّاطِ رَحِمَهُ اللَّهُ وَرَضِيَ عَنْهُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو طَاهِرٍ عَبْدُ الْغَفَّارِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ زَيْدٍ الْمُؤَدِّبُ قِرَاءَةُ عَلَيْهَ، وَأَنَا أَسْمَعُ فِي سَنَةِ سَبْعٍ وَعِشْرِينَ وَأَرْبَعِمِائَةٍ قَأَقَرَّ بِهِ، قَالَ: ثنا أَبُو عَلِيٍّ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ الصَوَّافُ: ثنا بِشْرٌ قَالَ: حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ قَالَ: ثنا هِلَالُ بْنُ مَيْمُونٍ الْجُهَنِيُّ الرَّمِلِيُّ، عَنْ يَعْلَي بْنِ شَدَّادٍ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ أُمِّ حَرَامٍ قَالَتْ: ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُزَاةَ الْبَحْرِ لِلْمَائِدِ أَجْرُ شَهِيدٍ، وَلِلْغَرِيقِ أَجْرُ شَهِيدَيْنَ" قَالَتْ: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، قَالَ «اللَّهُمَّ اجْعَلْهَا مِنْهُمْ» فَغَزَتِ الْبَحْرَ فَلَمَّا خَرَجَتْ رَكِبَتْ دَابَّتَهَا فَسَقَطَتْ فَمَاتَتْ
352- سیدہ ام حرام رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بحری جنگ کا تذکرہ کیا اور ارشاد فرمایا: اس میں جس شخص کا سر چکرائے گا سے بھی شہید کا اجر ملے گا اور جو شخص ڈوب جائے گا اسے دو شہیدوں کا اجر ملے گا۔
وہ خاتون بیان کرتی ہیں: میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ سے دعا کیجئے کہ وہ مجھے بھی ان میں شامل کردے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی: اے اللہ! تو اسے بھی ان میں شامل کردے۔
وہ خاتون بحری جنگ میں شریک ہوئیں جب وہاں سے باہر آئیں، تو سواری پر سوار ہوئیں، تو اس سے گر کر فوت ہوگئیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح والحديث متفق عليه وأخرجه البخاري فى «‏‏‏‏الجهاد والسير» ‏‏‏‏ برقم: 2788،2799، 2877،2894،2924،6282، 7001، ومسلم فى «الإمارة» برقم: 1912، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4608، 6667، 7189، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2490، والطبراني فى «الكبير» ، برقم: 319، 320»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:352  
352- سیدہ ام حرام رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بحری جنگ کا تذکرہ کیا اور ارشاد فرمایا: اس میں جس شخص کا سر چکرائے گا سے بھی شہید کا اجر ملے گا اور جو شخص ڈوب جائے گا اسے دو شہیدوں کا اجر ملے گا۔ وہ خاتون بیان کرتی ہیں: میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ سے دعا کیجئے کہ وہ مجھے بھی ان میں شامل کردے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی: اے اللہ! تو اسے بھی ان میں شامل کردے۔ وہ خاتون بحری جنگ میں شریک ہوئیں جب وہاں سے باہر آئیں، تو سواری پر سوار ہوئیں، تو اس سے گر کر فوت ہوگئیں۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:352]
فائدہ:
شہادت کے مختلف درجات ہیں، سب سے افضل ترین شہید وہ ہے جو معرکہ میں کفار کے ہاتھوں شہید ہوا۔ اس کے علاوہ حدیث میں مختلف بیماریوں سے فوت ہونے والے کو بھی شہید کہا: گیا ہے، نیز اس حدیث سے سیدہ ام حرام رضی اللہ عنہا کی فضیلت بھی ثابت ہوتی ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 352