مسند الحميدي
أَحَادِيثُ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ الَّتِي قَالَ فِيهَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- وہ روایات جن میں یہ الفاظ ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا، یا میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کرتے ہوئے دیکھا۔

حدیث نمبر 483
حدیث نمبر: 483
483 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا أَيُّوبُ السَّخْتِيَانِيُّ قَالَ: سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ يَقُولُ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْجُدُ فِي ص وَلَيْسَتْ مِنْ عَزَايِمِ السُّجُودِ»
483- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سورۂ ص میں سجدۂ تلاوت کرتے ہوئے دیکھا ہے، تاہم یہ لازمی سجدہ نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1069، 3421، 3422، 4632، 4806، 4807، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 550، 551، 552،وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2766، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 956، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1409، والترمذي فى «جامعه» برقم: 577»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:483  
483- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سورۂ ص میں سجدۂ تلاوت کرتے ہوئے دیکھا ہے، تاہم یہ لازمی سجدہ نہیں ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:483]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سورۃ ص میں سجدہ تلاوت واجب نہیں ہے، اگر کوئی کرنا چاہے تو کر سکتا ہے، اگر کوئی سجدہ نہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہے۔ عزائم سجود سے مراد وہ جود تلاوت میں جنھیں بجالانے کی تاکید کی گئی ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 483