مسند الحميدي
فِي الْحَجِّ -- سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی منقول حج سےمتعلق روایات

حدیث نمبر 518
حدیث نمبر: 518
518 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عَمْرٌو قَالَ: أَخْبَرَنِي طَاوُسٌ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ: «أَمَّا الَّذِي نَهَي عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهُوَ الطَّعَامُ أَنْ يُبَاعَ حَتَّي يُسْتَوْفَي» وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ «حَتَّي يُكَالَ» قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ بِرَأْيهِ وَلَا أَحْسَبُ كُلَّ شَيْءٍ إِلَّا مِثْلَهُ
518- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: جہاں تک اس چیز کا تعلق ہے، جس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے، وہ ایسا اناج ہے، جسے پورا (ناپنے) سے پہلے فروخت کردیا جائے۔
یہاں سفیان نامی راوی نے بعض اوقات یہ الفاظ نقل کئے ہیں: یہاں تک کہ اسے ناپ لیا جائے۔
سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما نے اپنی رائے یہ بیان کی ہے: میں یہ سمجھتا ہوں، ہر چیز کا حکم اس کی مانند ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2132، 2135، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1525، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4980، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4601، 4612، 4613، 4614، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6145، 6146، 6147، 6148، 6149، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3496، 3497، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1291، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2227، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 1872»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:518  
518- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: جہاں تک اس چیز کا تعلق ہے، جس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے، وہ ایسا اناج ہے، جسے پورا (ناپنے) سے پہلے فروخت کردیا جائے۔ یہاں سفیان نامی راوی نے بعض اوقات یہ الفاظ نقل کئے ہیں: یہاں تک کہ اسے ناپ لیا جائے۔ سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما نے اپنی رائے یہ بیان کی ہے: میں یہ سمجھتا ہوں، ہر چیز کا حکم اس کی مانند ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:518]
فائدہ:
اس حدیث میں خرید و فروخت کا ایک اہم اصول بیان کیا گیا ہے کہ ایک جگہ مال پڑا ہوا ہے، وہاں سے خرید کر اس کو اپنے قبضے میں لے لے، پھر اس کو آگے کسی کو فروخت کر سکتا ہے، اس میں بے شمار حکمتیں ہیں، جن کا ہر کسی کو ادراک نہیں ہے۔ موجودہ دور میں اس مقبول حدیث کی بہت زیادہ مخالفت کی جا رہی ہے، الا مـن رحم ربی۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 518