مسند الحميدي
فِي الْحَجِّ -- سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی منقول حج سےمتعلق روایات

حدیث نمبر 545
حدیث نمبر: 545
545 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَحْيَي بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ وَكَانَ مِنْ أَسْنَانِي أَوْ أَصْغَرَ مِنِّي، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ أَبَانَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلَ جِبْرِيلَ أَيُّ الْأَجَلَيْنِ قَضَي مُوسَي؟ فَقَالَ: أَتَمَّهُمَا وَأَكْمَلَهُمَا"
545- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا جبرئیل علیہ السلام سے دریافت کیا: سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے دو مدتوں میں سے کون سی مدت مکمل کی تھی؟ تو جبرئیل علیہ السلام بولے: جو تمام اور مکمل تھی۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2684، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 3552، 3553، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11751، 11752، 11753، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2408، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 32508»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:545  
545- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا جبرئیل علیہ السلام سے دریافت کیا: سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے دو مدتوں میں سے کون سی مدت مکمل کی تھی؟ تو جبرئیل علیہ السلام بولے: جو تمام اور مکمل تھی۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:545]
فائدہ:
ہر ہر انسان کی عمر مقرر ہے، ایک لمحہ بھی آگے پیچھے نہیں ہوسکتا، اس پر ہمارا ایمان ہے، سیدنا موسیٰ علیہ السلام کو زندگی اور موت کے درمیان اختیار دیا گیا تھا، پھر وہ بحث و مباحثہ کے بعد اس بات پر راضی ہو گئے کہ مجھے مسجد اقصیٰ کے قریب موت آئے، اس چیز کو اس حدیث میں بیان کیا گیا ہے، کہ ان کو موت اس وقت آئی جب ان کی عمر مکمل اور اکمل ہو چکی تھی، اور وہ مقررہ وقت پر ہی آئی، نہ آ گے اور نہ پیچھے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 545