647-سالم اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خد مت میں حاضر ہوا اس نے عرض کی: میں نے شب قدر کو خواب میں دیکھا ہے کہ وہ فلاں فلاں رات ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں یہ دیکھ رہاہوں کہ تم لوگوں کے خواب ایک جیسے ہیں، تو تم آخری عشر ے میں طارق راتوں میں اسے تلاش کرو۔ (راوی کو شک ہے شاہد یہ الفاظ ہیں)”باقی رہ جانے والی سات راتوں میں تلاش کرو۔“ سفیان کہتے ہیں: روایت میں یہ شک میری طرف سے ہے، زہری کی طرف سے نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1156، 2015، 6991، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1165، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3675، 3676، 3681، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1385، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1824، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8621، 8622، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 4586»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:647
647-سالم اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خد مت میں حاضر ہوا اس نے عرض کی: میں نے شب قدر کو خواب میں دیکھا ہے کہ وہ فلاں فلاں رات ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں یہ دیکھ رہاہوں کہ تم لوگوں کے خواب ایک جیسے ہیں، تو تم آخری عشر ے میں طارق راتوں میں اسے تلاش کرو۔ (راوی کو شک ہے شاہد یہ الفاظ ہیں)”باقی رہ جانے والی سات راتوں میں تلاش کرو۔“ سفیان کہتے ہیں: روایت میں یہ شک میری طرف سے ہے، زہری کی طرف سے نہیں ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:647]
فائدہ: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ شیطان انسان کا بہت بڑا دشمن ہے، یہاں تک کہ کھانے اور پینے میں میں بھی شیطان انسان کو بائیں ہاتھ سے کھانے اور پینے پر اکساتا ہے، اکثر مسلمان غفلت کی بنا پر شیطان کے پیروکار بنے بیٹھے ہیں۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 650