مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے منقول روایات

حدیث نمبر 692
حدیث نمبر: 692
692 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَيُّوبُ بْنُ مُوسَي، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: «اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ، ثُمَّ أَلْقَاهُ وَاتَّخَذَ مِنْ فِضَّةٍ فَصَّةً مِنْهُ، وَجَعَلَ فَصَّهُ مِنْ بَاطِنْ كَفِّهِ، وَنَقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَنَهَي أَنْ يَنْقُشَ أَحَدٌ عَلَيْهِ» ، «فَهُوَ الَّذِي سَقَطَ مِنْ مُعَيْقيبٍ فِي بِئْرِ أُرَيْسٍ»
692- سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں:نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےسونے کی انگوٹھی پہنی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اتاردیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی انگوٹھی پہنی جس کا نگینہ بھی چاندی کا بنا ہوا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے نگینے کو ہتھیلی کی سمت میں رکھتے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں محمد رسول اللہ نقش کروایا تھا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع کیا تھا کہ کوئی شخص اس کی مطابق نقش بنوائے۔
یہ وہی انگوٹھی ہے،جو سیدنا معیقیب رضی اللہ عنہ سے اریس کے کنویں میں گر گئی تھی۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5865، 5866، 5867، 5873، 5876، 6651، 7298، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2091، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5491، 5494، 5495، 5499، 5500، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5179، 5229، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4218، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1741، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3639، 3645، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4282، 7657، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 4768 برقم: 4825»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:692  
692- سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں:نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےسونے کی انگوٹھی پہنی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اتاردیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی انگوٹھی پہنی جس کا نگینہ بھی چاندی کا بنا ہوا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے نگینے کو ہتھیلی کی سمت میں رکھتے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں محمد رسول اللہ نقش کروایا تھا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع کیا تھا کہ کوئی شخص اس کی مطابق نقش بنوائے۔ یہ وہی انگوٹھی ہے،جو سیدنا معیقیب رضی اللہ عنہ سے اریس کے کنویں میں گر گئی تھی۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:692]
فائدہ:
اس نقش کی حیثیت چونکہ سرکاری تھی اس لیے اس جیسے نقش کی انگوٹھی بنوانے سے روک دیا گیا تھا۔ اس نقش کی سرکاری حیثیت کی وجہ سے ہی بعد میں خلفائے ثلاثہ بھی استعمال کرتے رہے، حتیٰ کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ سے وہ گم ہوگئی تو انہوں نے اس نقش جیسی والی انگوٹھی دوبارہ بنوائی، البتہ بعض ائمہ کے نزدیک سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ سے انگوٹھی کے گم ہونے والی روایت صحیح نہیں ہے۔ واللہ اعلم۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 692