مسند الحميدي
حَدِيثَا عُمَارَةَ بْنِ رُوَيْبَةَ الثَّقَفِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا عمارہ بن روبیہ ثقفی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 884
حدیث نمبر: 884
884 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنَ عُمَيْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَارَةَ بْنَ رُوَيْبَةَ الثَّقَفِيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «لَنْ يَلِجَ النَّارَ أَحَدٌ صَلَّي قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ، وَلَا قَبْلَ غُرُوبِهَا»
884- سیدنا عمارہ بن رویبہ ثقفی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: وہ شخص جہنم میں داخل نہیں ہوگا، جو سورج نکلنے سے پہلے اور سورج غروب ہونے سے پہلے کی نماز ادا کرتا ہو۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 634، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 318، 319، 320، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1738، 1739، 1740، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 470، 486، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 352، 462، 11459، وأبو داود فى «سننه» برقم: 427، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2222، وأحمد فى «مسنده» برقم: 17493، 17495، والحميدي فى «مسنده» برقم: 885، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 7718، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 1830، 4056»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:884  
884- سیدنا عمارہ بن رویبہ ثقفی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: وہ شخص جہنم میں داخل نہیں ہوگا، جو سورج نکلنے سے پہلے اور سورج غروب ہونے سے پہلے کی نماز ادا کرتا ہو۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:884]
فائدہ:
ان احادیث میں نماز فجر اور نماز عصر کی فضیلت و عظمت کا بیان ہے کہ ان نمازوں میں دن رات کے فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔ نیز یہ اوقات انتہائی بابرکت ہیں کہ ان اوقات کی قدر کرنے والا اور ان نمازوں کا خاص اہتمام کرنے والا گناہوں سے پاک ہو جاتا ہے اور جنت کا وارث ٹھہرتا ہے۔
حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں نماز فجر وعصر انتہائی عظمت کی حامل نمازیں ہیں کیونکہ ان نمازوں میں فرشتوں کے دونوں گروہ حاضر ہوتے ہیں جبکہ دیگر نمازوں میں فرشتوں کے ایک گروہ کی حاضری ہوتی ہے۔ اور احادیث میں یہ بھی وارد ہے کہ نماز فجر کے بعد رزق کی تقسیم ہوتی ہے اور دن کے آخری وقت میں اعمال بلند کیے جاتے ہیں، چنانچہ جو شخص ان اوقات میں طاعت و عبادت میں مشغول ہو اس کے رزق و عمل میں برکت ڈال دی جاتی ہے۔ (فتح الباری: 2 / 50)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 883