مسند الحميدي
حَدِيثُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ حَسَنَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا عبدالرحمٰن بن حسنہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 906
حدیث نمبر: 906
906 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الْأَعْمَشُ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ حَسَنَةَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُسْتَتِرٌ بِحَجَفَةٍ، فَقَالُوا: يَبُولُ كَمَا تَبُولُ الْمَرْأَةُ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «إِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَانَ إِذَا أَصَابَ أَحَدَهُمُ الْبَوْلُ قَرَضَهُ بِالْمَقَارِيضِ، فَنَهَاهُمْ صَاحِبَهُمْ عَنْ ذَاكَ، فَهُوَ يُعَذَّبُ فِي قَبْرِهِ»
906- سیدنا عبدالرحمٰن بن حسنہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر پیشاب کر رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ڈھال کے ذریعے پردہ کیا ہو اتھا کچھ لوگوں نے کہا: یہ صاحب اس طرح پیشاب کررہے ہیں، جس طرح کوئی عورت پیشاب کرتی ہے۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل کا یہ حال تھا کہ جب (ان کے کپڑے پر) پیشاب لگ جاتا تھا، تو وہ قینچی کے ذریعے اسے کاٹ دیتے تھے، ان کے ایک ساتھی نے انہیں منع کیا، تو اسے اس کی قبر میں عذاب دیا گیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3127، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 662، 663، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 30، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 26، وأبو داود فى «سننه» برقم: 22، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 346، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 495، 514، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18035، 18037، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 932»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:906  
906- سیدنا عبدالرحمٰن بن حسنہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر پیشاب کر رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ڈھال کے ذریعے پردہ کیا ہو اتھا کچھ لوگوں نے کہا: یہ صاحب اس طرح پیشاب کررہے ہیں، جس طرح کوئی عورت پیشاب کرتی ہے۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل کا یہ حال تھا کہ جب (ان کے کپڑے پر) پیشاب لگ جاتا تھا، تو وہ قینچی کے ذریعے اسے کاٹ دیتے تھے، ان کے ایک ساتھی نے انہیں منع کیا، تو اسے اس کی قبر میں عذاب دیا گیا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:906]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ پیشاب اور پاخانے کے وقت مکمل پردے کا اہتمام کرنا چاہیے، نیز شریعت اسلامی کس قدر آسان شریعت ہے کہ بنی اسرائیل کے لیے حکم تھا کہ اگر کپڑے وغیرہ کو پیشاب لگ جائے تو انھیں وہ کپڑا کا ٹنا پڑتا تھا، لیکن ہماری شریعت نے اس کو دھونے کا حکم دیا ہے نہ کہ کاٹنے کا۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 905