مسند الحميدي
حَدِيثُ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمِ الطَّائِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا عدی بن حاتم طائی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 942
حدیث نمبر: 942
942 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، عَنْ مُجَالِدٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ الْكَلْبِ الْمُعَلَّمِ، فَقَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَكُلْ مِمَّا أَمْسَكَ عَلَيْكَ، فَإِنْ أَكَلَ فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَي نَفْسِهِ» ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ إِنْ خَالَطَتْ كِلَابَنَا كِلَابٌ أُخْرَي، فَقَالَ: «إِنَّمَا ذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَلَي كَلْبِكَ»
942- سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے تربیت یافتہ کتے کے شکار کے بارے میں دریافت کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب تم اپنے تربیت یافتہ کتے کوچھوڑتے ہوئے اس پر اللہ کا نام لے لو تو جو شکار وہ تمہارے لیے کرے اسے تم کھالو۔ اگر وہ خود (اس شکار میں سے کچھ) کھالے، تو تم اسے نہ کھاؤ کیونکہ یہ شکاراس نے اپنے لیے کیا ہے۔
میں نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کیا رائے ہے کہ اگر ہمارے کتوں کے ساتھ دوسرے کتے بھی آکر مل جاتے ہیں؟ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم نے اپنے کتے پر اللہ کا نام ذکر کیا تھا۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 175، 2054، 5475، 5476، 5477، 5483، 5484، 5486، 5487، 7397، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1929، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5880، 5881، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4274، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2847، 2848، 2849، 2850، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1465، 1468، 1469، 1470، 1471، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2045، 2046، 2052، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3208، 3212، 3213، 3214، 3215، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18934، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18534»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:942  
942- سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے تربیت یافتہ کتے کے شکار کے بارے میں دریافت کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب تم اپنے تربیت یافتہ کتے کوچھوڑتے ہوئے اس پر اللہ کا نام لے لو تو جو شکار وہ تمہارے لیے کرے اسے تم کھالو۔ اگر وہ خود (اس شکار میں سے کچھ) کھالے، تو تم اسے نہ کھاؤ کیونکہ یہ شکاراس نے اپنے لیے کیا ہے۔‏‏‏‏ میں نے عرض کی: یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کیا رائے ہے کہ اگر ہمارے کتوں کے ساتھ دوسرے کتے بھی آکر مل جاتے ہیں؟ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم نے اپنے۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:942]
فائدہ:
اس حدیث میں شکار کے بعض مسائل کا ذکر ہے، شکاری کتا اس کو کہتے ہیں جس کو جہاں روکا جائے وہاں رک جائے اور جب اس کو کسی چیز کے پکڑنے کا حکم دیا جائے تو وہ دوڑ پڑے اور شکار کیے ہوئے جانور کو خود نہ کھائے بس پکڑ کر مالک کے پاس لے آئے، حلال و حرام میں مشکوک سے پر ہیز رکھنا چاہیے، حلال بھی واضح ہے اور حرام بھی واضح ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 941