مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 974
حدیث نمبر: 975
975 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ، عَمَّنْ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، إِمَّا سَعِيدٌ، وَإِمَّا أَبُو سَلَمَةَ، وَأَكْثَرُ ذَلِكَ يَقُولُهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أُعْطِيتُ خَمْسًا لَمِ يُعْطَهُنَّ أَحَدٌ قَبْلِي: جُعِلَتْ لِيَ الْأَرْضُ كُلُّهَا مَسْجِدًا وَطَهُورًا، وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ، وَأُحِلَّتْ لِي الْغَنَائِمُ، وَأُرْسِلْتُ إِلَي الْأَحْمَرِ وَالْأَسْوَدِ، وَأُعْطِيتُ الشَّفَاعَةَ"
975- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: مجھے پانچ چیز ایسی عطا کی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی کو نہیں دی گئیں میرے لیے تمام زمین کو جائے نماز اور طہارت کے حصول کا ذریعہ بنایا گیا ہے، رغب کے ذریعے میری مدد کی گئی ہے اور میرے لیے مال غنیمت کوحلال قرار دیا گیا ہے اور مجھے ہر سفید فام اور سیاہ فام (یعنی تمام بنی نوع انسان) کی طرف معبوث کیا گیا ہے اور مجھے شفاعت عطا کی گئی ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، أبو سلمة و سعيد ثقتان، فأياً منهما كان الراوي، فالإسناد صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2977، 6998، 7013، 7273، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 523، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2313، 6363، 6401، 6403، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3087، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1553 م، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 567، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 2862، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4333، 13445، 17791، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7386، 7521، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6287، 6491»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:975  
975- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: مجھے پانچ چیز ایسی عطا کی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی کو نہیں دی گئیں میرے لیے تمام زمین کو جائے نماز اور طہارت کے حصول کا ذریعہ بنایا گیا ہے، رغب کے ذریعے میری مدد کی گئی ہے اور میرے لیے مال غنیمت کوحلال قرار دیا گیا ہے اور مجھے ہر سفید فام اور سیاہ فام (یعنی تمام بنی نوع انسان) کی طرف معبوث کیا گیا ہے اور مجھے شفاعت عطا کی گئی ہے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:975]
فائدہ:
اس حدیث میں امت محمد یہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پانچ خواص کا ذکر کیا گیا ہے، اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ مٹی کے ساتھ طہارت حاصل کرنا ٹھیک ہے، اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ مال غنیمت پہلی قوموں پر جائز نہیں تھا۔
اس حدیث سے یہ بھی پتہ چلا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پوری دنیا کے لیے نبی بن کر آئے اور قیامت کے دن شفاعت بھی انہی کی قبول ہوگی۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 974