مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 979
حدیث نمبر: 980
980 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا، وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ، وَمَنْ قَامَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ»
980- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: جو شخص ایمان کی حالت میں ثواب کی امید رکھتے ہوئے رمضان کے روزے رکھتا ہے اس شخص کے گزشتہ گناہوں کی مغفرت کردی جاتی ہے۔ جو شخص ایمان کی حالت میں ثواب کی امید رکھتے ہوئے شب قدر میں نوافل ادا کرتا ہے اس کے گزشتہ گناہوں کی مغفرت کردی جاتی ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 35، 37، 38، 1901، 2008، 2009، 2014، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 759، 760، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1894، 2199، 2201، 2203، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2546، 3432، 3682 والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1601، 1602 وأبو داود فى «سننه» برقم: 1371، 1372، والترمذي فى «جامعه» برقم: 683، 808، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1817، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1326، 1328، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4669، 4670، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1682، 1710»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:980  
980- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: جو شخص ایمان کی حالت میں ثواب کی امید رکھتے ہوئے رمضان کے روزے رکھتا ہے اس شخص کے گزشتہ گناہوں کی مغفرت کردی جاتی ہے۔ جو شخص ایمان کی حالت میں ثواب کی امید رکھتے ہوئے شب قدر میں نوافل ادا کرتا ہے اس کے گزشتہ گناہوں کی مغفرت کردی جاتی ہے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:980]
فائدہ:
اس حدیث میں رمضان المبارک کے روزوں اور لیلۃ القدر کی فضیلت بیان کی گئی ہے، اور اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ایمان اور نیت صالح اعمال کی قبولیت کی شرائط میں سے ہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 979