مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 989
حدیث نمبر: 990
990 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَعْقِدُ الشَّيْطَانُ عَلَي قَافِيَةِ رَأْسِ أَحَدِكُمْ ثَلَاثَ عُقَدٍ، يَضْرِبُ عَلَي مَكَانِ كُلِّ عُقْدَةٍ عَلَيْكَ لَيْلٌ طَوِيلٌ، فَنَمْ، فَإِنْ تَعَارَّ مِنَ اللَّيْلِ فَذَكَرَ اللَّهَ تَعَالَي، انْحَلَّتْ عُقْدَةٌ، فَإِنْ تَوَضَّأَ، انْحَلَّتْ عُقْدَتَانِ، فَإِنْ صَلَّي، انْحَلَّتِ الْعُقَدُ كُلُّهَا، وَأَصْبَحَ طَيِّبَ النَّفْسِ نَشِيطًا، وَإِلَّا أَصْبَحَ خَبِيثَ النَّفْسِ كَسْلَانَ»
990- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ا رشاد فرمایا ہے: شیطان کسی شخص کی گدی پر تین گر ہیں لگاتا ہے وہ ہر گرہ لگاتے ہوئے یہ کہتا ہے: تم آرام کرو! ابھی رات لمبی ہے۔ تم سوئے رہو۔ اگر آدمی رات میں بیدار ہو کر اللہ کا ذکر کرلے، تو ایک گرہ کھل جاتی ہے اگر وہ وضو کرلے، تو دوگر ہیں کھل جاتی ہیں اور اگر وہ نماز بھی ادا کرلے، تو تمام گرہیں کھل جاتی ہیں اور صبح کے وقت آدمی تازہ دم اور خوش وخرم ہوتا ہے ورنہ دوسری صورت میں آدمی کا ہل اور سست ہوتا ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1142، 3269، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 776، ومالك فى «الموطأ» 605، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1131، 1132، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2553، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1606، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1303، وأبو داود فى «سننه» 1306، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1329، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4717، 4802، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7428، 7558، 10598، 10599، 10602، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6278، 6333، والبزار فى «مسنده» برقم: 7821، 9180، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 340، 341، 346»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:990  
990- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ا رشاد فرمایا ہے: شیطان کسی شخص کی گدی پر تین گر ہیں لگاتا ہے وہ ہر گرہ لگاتے ہوئے یہ کہتا ہے: تم آرام کرو! ابھی رات لمبی ہے۔ تم سوئے رہو۔ اگر آدمی رات میں بیدار ہو کر اللہ کا ذکر کرلے، تو ایک گرہ کھل جاتی ہے اگر وہ وضو کرلے، تو دوگر ہیں کھل جاتی ہیں اور اگر وہ نماز بھی ادا کرلے، تو تمام گرہیں کھل جاتی ہیں اور صبح کے وقت آدمی تازہ دم اور خوش وخرم ہوتا ہے ورنہ دوسری صورت میں آدمی کا ہل اور سست ہوتا ہے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:990]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ ہمیں شیطان کئی طریقوں سے پھنساتا ہے، اور امید دلاتا ہے، ہمیں شیطان کی مخالفت کرتے ہوئے صبح صادق نہیں بلکہ صبح کاذب کے وقت اٹھ کر تہجد پڑھنی چاہیے، اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنا چاہیے، اور اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جو اللہ تعالیٰ کا ذکر نہیں کرتا، وہ سست حال رہتا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 989