مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1015
حدیث نمبر: 1016
1016 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَيُّوبُ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ فِي الْجُمُعَةِ لَسَاعَةً لَا يُوافِقُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ قَائِمٌ يُصَلِّي يَسْأَلُ اللَّهَ تَعَالَي فِيهَا خَيْرًا إِلَّا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ، وَأَشَارَ بِيَدِهِ يُقَلَّلُهَا» ، وَقَبَضَ سُفْيَانُ، يَقُولُ: قَلِيلٌ
1016- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: سیدنا ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جمعے میں ایک مخصوص گھڑی ہے اس وقت جو بھی مسلمان بندہ کھڑا ہوکر نماز ادا کررہا ہو، تواس وقت وہ اللہ تعالیٰ سے جو بھی بھلائی مانگے گا اللہ تعالیٰ وہ بھلائی اسے عطا کردے گا۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک کے ذریعے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ بہت کم وقت ہوتا ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 935، 5294، 6400، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 852، ومالك فى «الموطأ» برقم: 363، 364، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1726، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2772، 2773، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1372، 1430، 1431، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1046، والترمذي فى «جامعه» برقم: 488، 491، 3339، 3339 م، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1610، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1137، 1139، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5644، 5645، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7272، 7590، 7803، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5925، 6055، 6286، 6668»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1016  
1016- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: سیدنا ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جمعے میں ایک مخصوص گھڑی ہے اس وقت جو بھی مسلمان بندہ کھڑا ہوکر نماز ادا کررہا ہو، تواس وقت وہ اللہ تعالیٰ سے جو بھی بھلائی مانگے گا اللہ تعالیٰ وہ بھلائی اسے عطا کردے گا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک کے ذریعے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ بہت کم وقت ہوتا ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1016]
فائدہ:
یہ گھڑی کس وقت آتی ہے؟ راجح بات یہ ہے کہ یہ دن کے آخری حصے میں آتی ہے۔ [فتح الباري: 2/ 416-421]
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1015