مسند الحميدي
جَامِعُ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے منقول مجموعۂ روایات

حدیث نمبر 1093
حدیث نمبر: 1094
1094 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَيْسَ الْغِنَي عَنْ كَثْرَةِ الْعَرَضِ، إِنَّمَا الْغِنَي غِنَي النَّفْسِ»
1094- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: خوشحالی مال ودولت زیادہ ہونے کی وجہ سے نہیں ہوتی اصل خوشحالی دل کا خوشحال ہونا ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6446، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1051، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 679، 3222، 6217، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 3992، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 11786، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2373، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4137، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7436، 7671، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6259»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1094  
1094- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: خوشحالی مال ودولت زیادہ ہونے کی وجہ سے نہیں ہوتی اصل خوشحالی دل کا خوشحال ہونا ہے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1094]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ مال و دولت کی کوئی حقیقت نہیں ہے، مومن انسان مال و دولت کی ذرا بھی پروا نہیں کرتا، آج لوگوں نے زندگی کا مقصد مال و دولت جمع کرنے کو ہی سمجھ لیا ہے، جبکہ مومن انسان جس کے پاس مال و دولت حقیقت میں نہیں ہوتا لیکن وہ دل کے لحاظ سے اس طرح ہوتا ہے جیسے اس کے پاس کروڑوں روپے ہیں، اس کی باتوں اور اس کے کردار سے وسعت محسوس ہوتی ہے، اور وہ ہر موقع پر فراخ دلی کا مظاہرہ کرتا ہے، لہٰذا انسان کو مال و دولت کی بجائے قرآن و سنت کے فہم اور اس پر عمل کرنے پر توجہ کرنی چاہیے، اور زندگی کا مقصد دین کی نشر و اشاعت، دین کی تبلیغ اور اس پر عمل کو بنانا چاہیے، انسانی ضروریات اللہ تعالیٰ خود بخود پوری فرما دیتے ہیں، ان شاءاللہ۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1092