مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1136
حدیث نمبر: 1137
1137 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أَبْصَرَ الْأَقْرَعُ بْنُ حَابِسٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُقَبِّلُ الْحَسَنَ أَوِ الْحُسَيْنَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، فَقَالَ: إِنَّ لِي عَشَرَةً مِنَ الْوَلَدِ مَا قَبَّلْتُ أَحَدًا مِنْهُمْ قَطُّ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَّهُ لَا يَرْحَمُ مَنْ لَا يَرْحَمُ»
1137- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: اقرع بن حابس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سیدنا امام حسن رضی اللہ عنہ اور سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کو بوسہ د یتے ہوئے دیکھا، تو بولا: میرے دس بچے ہیں لیکن میں نے ان میں سے کسی ایک کو بھی کبھی بوسہ نہیں دیا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو رحم نہیں کرتا اس پررحم نہیں کیا جاتا۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5997، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2318، 2318، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 457، 463، 5594، 5596، 6975، وأبو داود فى «سننه» برقم: 5218، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1911، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 13708، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7242، 7409، 7764، 10824،وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5892، 5983، 6113، والبزار فى «مسنده» برقم: 7855، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 20589، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 7974»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1137  
1137- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: اقرع بن حابس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سیدنا امام حسن رضی اللہ عنہ اور سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کو بوسہ د یتے ہوئے دیکھا، تو بولا: میرے دس بچے ہیں لیکن میں نے ان میں سے کسی ایک کو بھی کبھی بوسہ نہیں دیا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو رحم نہیں کرتا اس پررحم نہیں کیا جاتا۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1137]
فائدہ:
اس حدیث میں سخت دل انسان کے لیے نصیحت ہے جو اپنی اولاد سے محبت نہیں کرتا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے نواسوں سے بہت زیادہ محبت کرتے تھے، بلکہ ان کو بوسہ بھی دیتے تھے، سبحان اللہ۔
اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ حقیقی اولاد، نواسوں، پوتوں، بھانجوں اور بھتیجوں، جب وہ چھوٹے ہوں، کو بوسہ دینے میں کوئی حرج نہیں ہے، بلکہ یہ ان سے محبت کی علامت ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1135