مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1142
حدیث نمبر: 1143
1143 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَوْلَادِ الْمُشْرِكِينَ، مَنْ يَمُوتُ مِنْهُمْ صِغَارًا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ»
1143- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکین کی اولاد کے بارے میں دریافت کیا گیا جو کم سنی میں انتقال کر جاتے ہیں، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ زیادہ بہتر جانتا ہے کہ انہوں نے کیا عمل کرنے تھے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1358، 1359، 1384، 1385، 4775، 6598، 6599، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2658، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1358، 1359، 1384، 1385، 4775، 6598، 6599، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2658، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7302، 7443، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1146 وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6120، 6306، 6394، 6593»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1143  
1143- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکین کی اولاد کے بارے میں دریافت کیا گیا جو کم سنی میں انتقال کر جاتے ہیں، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ زیادہ بہتر جانتا ہے کہ انہوں نے کیا عمل کرنے تھے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1143]
فائدہ:
اس حدیث میں مشرکین کے بچوں کا ذکر ہے کہ ان کے بچے، جو بچپن میں فوت ہو جائیں، کہاں جائیں گے؟ اس کے جواب سے پہلے یہ جان لینا چاہیے کہ مسلمانوں کے بچے جنت میں جائیں گے، اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے اور رہے کافروں کے بچے، جو بچپن میں ہی وفات پاگئے ہوں، ان کے بارے میں یہ ہے کہ دنیا کے اندر اس بچے کا حکم مشرکین کے حکم کی طرح ہوگا، لہٰذا نہ اس کو غسل دیا جائے گا اور نہ اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی، اس لیے کہ وہ مشرکین کے تابع ہیں، اس لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرکین کی اولاد میں سے مارے جانے والے کے بارے میں فرمایا: وہ انھی میں سے ہے۔
البتہ آخرت میں ان کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد ہے، اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے جو وہ عمل کرتے۔ [صحيح البخاري: 1384 صـحـيـح مسلم: 2658 فتاوي اللجنة الدائمه: 3/ 501]
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1141