مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1145
حدیث نمبر: 1146
1146 - وَحَدَّثَنَاهُ عَمْرٌو، عَنْ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كُلُّ مَوْلُودٍ يُولَدُ عَلَي الْفِطْرَةِ، فَأَبَواهُ يُهَوِّدَانِهِ، أَوْ يُنَصِّرَانِهِ، وَزَادَ أَبُو الزِّنَادِ: وَيْمَجِّسَانِهِ وَيْشَرِّكَانِهِ"، قَالَ: وَسُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَوْلَادِ الْمُشْرِكِينَ مَنْ يَمُوتُ مِنْهُمْ صِغَارًا، فَقَالَ: «اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ»
1146- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ہر پیدا ہونے والا بچہ فطرت پر پیدا ہوتا ہے لیکن اس کے ماں باپ اسے یہودی یا عیسائی بنا دیتے ہیں۔
ابو زناد نامی راوی نے یہ الفاظ مزید نقل کیے ہیں۔ اسے مجوسی یا مشرک بنا دیتے ہیں۔
راوی بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکین کی اس اولاد کے بارے میں دریافت کیا گیا: جو کم سنی میں فوت ہوجاتے ہیں، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ زیادہ بہتر جانتا ہے انہوں نے جو عمل کرنے تھے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1358، 1359، 1384، 1385، 4775، 6598، 6599، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2658، 2659، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 128، 129، 130، 131، 133، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1948، 1949، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2087، 2088، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4714، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2138، 2138 م، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12264، 12265، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7302، 7443، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6120، 6306، 6394، 6593»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1146  
1146- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ہر پیدا ہونے والا بچہ فطرت پر پیدا ہوتا ہے لیکن اس کے ماں باپ اسے یہودی یا عیسائی بنا دیتے ہیں۔‏‏‏‏ ابو زناد نامی راوی نے یہ الفاظ مزید نقل کیے ہیں۔ اسے مجوسی یا مشرک بنا دیتے ہیں۔‏‏‏‏ راوی بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکین کی اس اولاد کے بارے میں دریافت کیا گیا: جو کم سنی میں فوت ہوجاتے ہیں، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ زیادہ بہتر جانتا ہے انہوں نے جو عمل کرنے تھے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1146]
فائدہ:
اس حدیث میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ ہر بچہ مسلمان پیدا ہوتا ہے، پھر جیسے اس کو ماحول ملتا ہے، وہ وہی مذہب اختیار کر لیتا ہے، اصل کے اعتبار سے ہر بچہ مسلمان ہوتا ہے، خواہ وہ عیسائی کے گھر ہی میں کیوں نہ پیدا ہوا ہو۔
نیز اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ بچوں کو چھوٹی عمر میں جیسا ماحول دیں گے، وہ بڑے ہو کر اس کے مطابق ہوں گے، لہٰذا زندگی میں تربیت کی اصل عمر بچپن کی عمر ہے، لہٰذا بچپن میں ان پر زیادہ سے زیادہ توجہ دی جائے، جو والد چھوٹے چھوٹے بچوں کو چھوڑ کر دیگر ملکوں کا رخ کر جاتے ہیں، ان کے بچے تربیت سے محروم ہو جاتے ہیں، اور پھر وہ ایسے بگڑتے ہیں کہ اللہ کی پناہ۔ نیز دیکھیں حدیث (142)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1144