مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1154
حدیث نمبر: 1155
1155 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَضْحَكُ اللَّهُ مِنَ الرَّجُلَيْنِ يَقْتُلُ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ فَيْدَخُلَانِ الْجَنَّةَ جَمِيعًا، يَكُونُ أَحَدُهُمَا كَافِرًا فَيَقْتُلَ صَاحِبَهُ، ثُمَّ يُسْلِمُ فَيْسِتَشْهَدُ»
1155- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اللہ تعالیٰ دو ایسے افراد پر ہنس دیتا ہے جن میں سے ایک نے دوسرے کو قتل کیا ہوتا ہے لیکن وہ ایک ساتھ جنت میں داخل ہوں گے ان دونوں میں سے ایک کافر تھا، تواس نے دوسرے کوقتل کردیا، پھر وہ کافرمسلمان ہوکر وہ بھی شہید ہوجاتا ہے (تووہ بھی جنت میں جائے گا)


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2826، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1890، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1673، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 215، 4666، 4667، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3165، 3166، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4358، 4359، 7719، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 191، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 2549، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18603، 18604، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7444، 8341، و همام فى «صحيفه» ‏‏‏‏ برقم: 111»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1155  
1155- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اللہ تعالیٰ دو ایسے افراد پر ہنس دیتا ہے جن میں سے ایک نے دوسرے کو قتل کیا ہوتا ہے لیکن وہ ایک ساتھ جنت میں داخل ہوں گے ان دونوں میں سے ایک کافر تھا، تواس نے دوسرے کوقتل کردیا، پھر وہ کافرمسلمان ہوکر وہ بھی شہید ہوجاتا ہے (تووہ بھی جنت میں جائے گا) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1155]
فائدہ:
اس حدیث سے اللہ تعالیٰ کی ایک صفت ہنسنا ثابت ہوتی ہے، یعنی اللہ تعالیٰ ہنستے بھی ہیں لیکن اس کی مثال، کیفیت اور تشبیہ دینا منع ہے، بس ہم یہی کہیں گے کہ اللہ تعالیٰ ہنستا ہے «كما يليق شانه» ‏‏‏‏جس طرح اس کی شان کے لائق ہے۔
نیز اس حدیث میں شہادت کی فضیلت ثابت ہوتی ہے، نیز اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ زندگی میں بعض اچھے موڑ بھی آتے ہیں کہ جن پر انسان غور و فکر کر کے اپنے آپ کو راہ راست پر لاسکتا ہے، اس سے اس کا مقام و مرتبہ بہت اونچا ہو جاتا ہے، اس کی مثال بھی حدیث میں موجود ہے کہ جو کافر آج کسی مسلمان کو شہید کر دیتا ہے کل کو وہی کافر مسلمان ہوتا ہے اور خود میدان جہاد میں اترتا ہے، اور خود بھی کفار سے لڑتا ہوا شہید ہو جا تا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1153