مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1158
حدیث نمبر: 1159
1159 - وَابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ذَرُونِي مَا تَرَكْتُكُمْ، فَإِنَّمَا أَهْلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ كَثْرَةُ سُؤَالِهِمْ، وَاخْتلَافُهُمْ عَلَي أَنْبِيَائِهِمْ، مَا نَهَيْتُكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا، وَمَا أَمَرْتُكُمْ بِهِ فَأْتُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ» زَادَ ابْنُ عَجْلَانَ: فَحَدَّثْتُ بِهِ أَبَانَ بْنَ صَالِحٍ، فَكَانَ يُعْجَبُ بِهَذِهِ الْكَلِمَةِ: «فَأْتُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ»
1159- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: میں جن معاملات میں تمہیں چھوڑ دوں ان میں مجھے ویسے ہی رہنے دو کیونکہ تم سے پہلے کے لوگ بکثرت سوال کرنے اور اپنے انبیاء سے اختلاف کرنے کی وجہ سے ہلاکت کا شکار ہوئے تھے اور میں جس چیز سے منع کروں اس سے بازآجاؤ جس چیز کا تمہیں حکم دوں اپنی استطاعت کے مطابق اس پر عمل کرو۔
ابن عجلان نامی راوی نے یہ الفاظ مزید نقل کیے ہیں: میں نے یہ روایت ابان بن صالح کو سنائی، تو وہ ان الفاظ پر حیران ہوئے تم اپنی استطاعت کے مطابق ان پر عمل کرو۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 7288، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1337، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2508، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 18، 19، 20، 21، 2105، 2106، 3704، 3705، 6245، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2618، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3585، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2679، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1، 2، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1046، 1855، 8312، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7484، 7617، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6305، 6676»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1159  
1159- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: میں جن معاملات میں تمہیں چھوڑ دوں ان میں مجھے ویسے ہی رہنے دو کیونکہ تم سے پہلے کے لوگ بکثرت سوال کرنے اور اپنے انبیاء سے اختلاف کرنے کی وجہ سے ہلاکت کا شکار ہوئے تھے اور میں جس چیز سے منع کروں اس سے بازآجاؤ جس چیز کا تمہیں حکم دوں اپنی استطاعت کے مطابق اس پر عمل کرو۔‏‏‏‏ ابن عجلان نامی راوی نے یہ الفاظ مزید نقل کیے ہیں: میں نے یہ روایت ابان بن صالح کو سنائی، تو وہ ان الفاظ پر حیران ہوئے تم اپنی استطاعت کے مطابق ان پر عمل کرو۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1159]
فائدہ:
اس حدیث میں کثرت سوال سے مراد فضول قسم کے سوالات ہیں، اور اس میں وہ فروعی سوالات بھی شامل ہیں جن مسائل کا وجود ابھی تک ہوا ہی نہیں۔
نیز اس حدیث میں قرآن و حدیث سے مخالفت کی وجہ سے ہلاکت کی وعید ہے، کیونکہ انبیاء کی دعوت وحی کے مطابق ہوتی ہے، اس میں اختلاف کی گنجائش نہیں ہوتی لیکن پھر بھی جو اختلاف کرے گویا وہ وحی الٰہبی کے ساتھ اختلاف کرتا ہے۔
مقلدین حضرات کھلم کھلی قرآن و حدیث کی مخالفت کرتے نظر آتے ہیں، ان کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں کہ کیوں مخالفت کر کے اللہ تعالیٰ کے عذاب کو دعوت دے رہے ہیں۔ نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ فرائض کی پابندی ہر مکلف پر ضروری ہے، اور مستحبات و نوافل میں استطاعت کے مطابق عمل کیا جائے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1157