مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1164
حدیث نمبر: 1165
1165 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ فِي الْجَنَّةِ شَجَرَةً، يَسِيرُ الرَّاكِبُ فِي ظِلِّهَا مِائَةَ عَامِ لَا يَقْطَعُهَا، فَاقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ: ﴿ وَظِلٍّ مَمْدُودٍ﴾"
1165- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جنت میں ایک درخت ہے، جس کے سائے میں ایک سوار ایک سوسال تک بھی چلتا رہے گا، تو بھی اسے پار نہیں کرسکے گا، اگر تم چاہو، تو یہ آیت تلاوت کرلو۔ «وَظِلٍّ مَمْدُودٍ» ‏‏‏‏(56-الواقعة:30) اور پھیلے ہوئے سائے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2793، 3252، 4881، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2826، 2826، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6158، 7411، 7412، 7417، 7418، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 3189، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 11019، 11500، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2523، 3013، 3292، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2862، 2880، 2881، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4335، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7614، 8283، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5853، 6316»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1165  
1165- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جنت میں ایک درخت ہے، جس کے سائے میں ایک سوار ایک سوسال تک بھی چلتا رہے گا، تو بھی اسے پار نہیں کرسکے گا، اگر تم چاہو، تو یہ آیت تلاوت کرلو۔ «وَظِلٍّ مَمْدُودٍ» ‏‏‏‏(56-الواقعة:30) اور پھیلے ہوئے سائے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1165]
فائدہ:
اس حدیث میں جنت کے ایک درخت کا ذکر ہے کہ سو سال سوار چلتا رہے تو اس کا سایہ ختم نہیں ہوگا، یہ تو صرف ایک درخت ہے، اللہ نے تو جنت میں اس سے بھی بڑی بڑی نعمتیں تیار کر رکھی ہیں، دنیا کی نعمتوں کے بارے میں تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ تم ان کو شمار نہیں کر سکتے، تو جنت کی نعمتوں کو انسان کیسے شمار کر سکتا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1163